Friday, May 17, 2024

آئی لینڈز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا صدارتی آرڈیننس،وفاق اور سندھ پھر آمنے سامنے

آئی لینڈز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا صدارتی آرڈیننس،وفاق اور سندھ پھر آمنے سامنے
October 5, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) آئی لینڈز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے  صدارتی آرڈیننس  پر وفاق اور سندھ حکومت پھر آمنے سامنے آگئے ۔سندھ حکومت نے آئی لینڈز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام پر صدارتی آرڈیننس پر قانونی مشاورت کا فیصلہ  کرلیا ، سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس کل طلب کر لیا گیا ۔

پیپلزپارٹی نے  آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام سے متعلق صدارتی آرڈیننس مسترد کردیا ،سندھ حکومت نے ساحلی علاقوں کی ملکیت سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے متبادل قانون سازی اور دیگر معاملات پر چھ اکتوبر کو سندھ کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا  ۔ بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ سندھ کے جزائر سے متعلق وفاقی حکومت کا فیصلہ مودی کے اقدامات جیسا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ سندھ کے جزائر کا غیرقانونی الحاق اور مودی کے مقبوضہ کشمیر میں اقدمات میں کوئی فرق نہیں ، صوبائی ملکیت پر قبضہ اٹھارہویں ترمیم پر حملہ ہے ۔

ادھر گورنر سندھ نے آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ  وفاق نے این او سی دیاہے  ، جزائر کی ڈویلپمنٹ سے عالمی سرمایہ کاری آئیگی ۔  وفاق سندھ کی تقسیم نہیں وحدت چاہتا ہے ، سندھ کے باسیوں کی اکثریت بھی نئے صوبے نہیں چاہتی ،پنجاب کے لوگ نئے صوبے چاہتے ہیں  ۔

ستمبر میں جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت سندھ سمیت بلوچستان کے ساحلی علاقوں کے انتظامی معاملات پاکستان آئی لینڈ اتھارٹی کے ماتحت  ہونگے اور سندھ کے جزائر بھنڈا اور ڈنگی پر نئے شہر بسانے کا منصوبہ ہے۔