Sunday, May 19, 2024

آئی جی تبادلہ کیس ، اعظم سواتی کے اثاثہ جات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی قائم

آئی جی تبادلہ کیس ، اعظم سواتی کے اثاثہ جات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی قائم
November 2, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد تبادلے کی معطلی کا حکم واپس لے لیا۔ تبادلے ، جھگڑے اور اعظم سواتی کے اثاثہ جات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنا دی۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے، آئی  بی اور نیب سے نمائندہ شامل کیا۔ اعظم سواتی پر آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کا عندیہ دے دیا۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے اعظم سواتی بڑا ادمی ہے ، پہلے غریبوں کو پکڑوایا، مار پڑوائی، جیل بھجوایا اور پھر ائی جی بھی تبدیل کرایا۔ معاملے کی انکوائری کروائیں گے۔ عدالتیں کمزور نہیں ہے۔ غریب ادمی سے بدمعاشی قابل قبول نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے آئی جی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ بنتا ہے تو درج کریں۔ ملک کیلئے یہ فیصلہ کن لمحات ہیں۔ سفارش ، ظلم اور دولت کے بل بوتے پر غریب کے استحصال کی روایت کو توڑنا ہے۔ یہ روایت ٹوٹے گی تو لوگوں کو اداروں پر اعتماد ہو گا۔ چاہتے ہیں کہ ملک کو چلانے والے ایماندار ہوں۔ عدالت نے ائی بی سے رضوان احمد، ایف ائی اے سے میر واعظ اور ڈی جی نیب پر مشتمل جے آئی ٹی بنا دی اور قرار دیا تینوں افسران میں سنئیر سربراہ ہو گا۔ ٹیم ائی جی کے تبادلے اور اعظم سواتی کے فارم ہاوس کے باہر پیش ہونے والے واقعے کی تحقیقات کرے گی۔ اعظم سواتی کے اثاثوں اور جائیداد کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ فریقین کے درمیان سمجھوتہ کی تحقیقات کا مینڈیٹ بھی شامل کر دیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ جے ائی ٹی یہ بھی دیکھے کہ اعظم سواتی امریکہ جاسکتے ہیں یا نہیں۔