Monday, May 13, 2024

آئی ایم ایف کا ڈو مور کا مطالبہ ، پاکستان نے ماننے سے انکار کر دیا

آئی ایم ایف کا ڈو مور کا مطالبہ ، پاکستان نے ماننے سے انکار کر دیا
May 29, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) آئی ایم ایف نے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کیا جسے پاکستان نے ماننے سے انکار کر دیا۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کیلئے ایف بی آر محصولات کا ہدف 5700 ارب رکھنے کا تخمینہ ہے جس کی آئی ایم ایف نے اجازت دیدی ہے۔ نئے مالی سال میں پالیسی اقدامات سے 200 ارب روپے ٹیکس حاصل کیا جائیگا۔ انفرادی ٹیکسیشن کے ذریعے 10 ارب روپے محصولات کے حصول کا ہدف ہے۔ فنانس بل 2021 میں سیلز ٹیکس چھوٹ اور مراعات کو ختم کیا جائے گا۔

 ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے محصولات کا ہدف 5963 ارب روپے رکھنے پر زور دیا جارہا تھا۔ تین روزہ مذاکرات کے بعد پاکستان نے آئی ایم ایف سے اپنی بات منوا لی۔ رواں مالی سال ایف بی آر محصولات کا ہدف 4691 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی ہدایت پر ایف بی آر کو نئے مالی سال میں 27.11 فیصد اضافی محصولات اکھٹے کرنے پڑیں گے۔

کورونا وباء کے پیش نظر 5963 ارب روپے کے محصولات کا حصول ناممکن ہے۔ 5700 ارب روپے کا ارب روپے ٹیکس ہدف رکھنے پر 21.5 فیصد اضافی محصولات جمع کرنا پڑیں گی۔ اگلے مالی سال میں 5 فیصد جی ڈی پی گروتھ سے ایف بی آر 13.2 فیصد اضافی محصولات حاصل کرے گا۔ اگلے مالی سال میں انفورسمنٹ اقدامات سے 170 ارب روپے مزید ٹیکس حاصل کیا جائیگا۔ 70 ارب روپے اضافی ٹیکس کے اقدامات رواں مالی سال ٹیکس قوانین دوسرے ترمیمی آرڈیننس 2021 میں شامل ہیں۔