Saturday, May 4, 2024

آئی ایم ایف کا زرعی اشیا پر بھی ٹیکسز لگانے پر زور

آئی ایم ایف کا زرعی اشیا پر بھی ٹیکسز لگانے پر زور
May 10, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) آئی ایم ایف نے کڑی سے کڑی شرائط کے انبار لگا دئیے۔  زرعی اشیا پر بھی ٹیکسز لگانے پر زور دیا۔ آئی ایم ایف کو پاکستان کی مالیاتی ٹیم قبول نہیں۔ مشیر خزانہ کو مالیاتی ٹیم کے بارے میں منفی رائے دے دی۔ عالمی مانیٹری فنڈ نے قرض لینے کیلئے زرعی اشیاء پر بھی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کر دیا۔ عالمی فنانس کمپنیوں نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کو پاکستانی معیشت کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے بھی ڈو مور کر دیا۔ پاکستان کی مالیاتی ٹیم توقعات پوری نہیں کرسکتی۔ حکام نے مشیر خزانہ کو رائے دے دی۔ ذرائع نے بتایا آئی ایم ایف حکام نے کہا مالیاتی ٹیم انتشار کا شکار ہے۔ یہ ٹیم پیکج پرعملدرآمد کے کام نہیں آسکتی۔ آئی ایم ایف حکام نے کہا مالیاتی ٹیم پالیسی فریم ورک میں تاخیر کرچکی ہے، بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات اور ٹیکس پر لائحہ عمل نہیں بناسکی۔ آئی ایم ایف نے ہر متعلقہ ادارے کے فوکل پرسن کا نام بھی مانگ لیا۔ آئی ایم ایف پاکستانی معیشت کی جڑیں کھوکھلی کرنے پرآگئی۔ بجٹ میں زرعی اشیا پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ کر دیا۔ زرعی ٹیوب ویلوں پر بجلی کی سبسڈی ختم کرنا پڑے گی۔ پھلوں اور سبزیوں پرسیلز ٹیکس لگے گا۔ تعلیم، صحت اور ٹرانسپورٹ پر بھی ٹیکس کا مطالبہ کیا گیا۔ آئی ایم ایف پیکیج پرعالمی فنانس کمپنیوں نے تبصرے شروع کر دیئے۔ ٹائپ لائن انٹرنیشنل سمیت بیشترکمپنیوں نے پیکج کو معشیت کیلئے خطرہ قرار دیا۔ تجزیہ کاروں نے کہا دسمبر میں ڈالر 160 سے 165 تک اونچی اڑان بھرے گا۔ افراط زر 10 فیصد رہے گی۔ تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا پڑے گی۔