Friday, April 19, 2024

آئی ایم ایف نے قرض کی پہلی قسط کیساتھ شرائط کی لمبی فہرست بھی تھما دی

آئی ایم ایف نے قرض کی پہلی قسط کیساتھ شرائط کی لمبی فہرست بھی تھما دی
July 9, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز ) آئی ایم ایف نے قرض  کی پہلی قسط کے اجرا کے ساتھ  شرائط کی لمبی فہرست تھمادی، نئے مطالبات بھی پیش کردیے ۔  آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا ہے پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دے گا، ستمبر تک بجلی کے نئے ریٹس کا مطالبہ بھی آگیا۔ آئی ایم ایف کے قرض کی پہلی قسط  کے ساتھ عالمی مالیاتی ادارے کے نئے مطالبات بھی سامنے آگئے  ،  آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آئندہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہیں دیگا۔ ستمبر تک حکومت نیپرا کے تعین کردہ بجلی کے نئے ریٹس کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی ۔ آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان اکتوبر تک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹس سے نکلنے کیلئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے فریم ورک پر موثر اقدامات اٹھائے گا۔ حکومت ستمبر تک عالمی شراکت داروں کے تعاون سے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کا جامع پلان تیار کرے گی۔ دسمبر تک پاکستان سٹیل ملز اور پی آئی اے کا کسی نامور عالمی ادارے سے آڈٹ کرایا جائےگا۔ آئی ایم ایف نے حکومت پر سٹیٹ بنک سے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلئے  نیا قرضہ لینے پر بھی پابندی عائد کردی ۔ سرکاری اداروں میں گورننس اور شفافیت کو بہتر بنانے کیلیے پارلیمنٹ میں قانون کا مسودہ پیش کرنا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مذکورہ اہداف پرپیش رفت کا جائزہ لیکر ستمبر کے بعد نئی قسط جاری کرنے کا فیصلہ کرے گا ۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ  کہا ہے کہ پاکستانی معیشت کا برا حال ہے،   بچت اسکمیں زوال کا شکار ہیں ،19-2018 میں کل سرکاری ذرائع کا 14 اعشاریہ 7 فیصد بچتیں تھیں جو اس سال 10 اعشاریہ 8 فیصد تک گرگئیں،آئندہ مالی سال میں سرمائے کی شرح نمو 14 اعشاریہ 7 فیصد ہوجائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق  بجٹ اخراجات اور گرانٹس محصولات 21 اعشاریہ 7 فیصد سے بڑھ کر 23 اعشاریہ4 فیصد ہوجائے گا ،  گرانٹس نہ ملیں تو بجٹ اور آمدن کا فرق منفی 7 فیصد سے منفی 7 اعشاریہ 3 فیصد ہوجائے گا، رواں تجارتی خسارہ منفی 4 اعشاریہ 6 فیصد سے بہتر ہو کر منفی 2 اعشاریہ 6 فیصد ہوجائےگا۔