Thursday, March 28, 2024

وزیر خزانہ نے مہنگائی کی وجہ کورونا کو قرار دے دیا

وزیر خزانہ نے مہنگائی کی وجہ کورونا کو قرار دے دیا
September 14, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیرخزانہ شوکت ترین نے مہنگائی کی وجہ کورونا کو قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شوکت ترین نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں۔ کورونا سے اشیا کے فراہمی متاثر ہوئی اور اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے۔ مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں ہوئی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی فی ٹن 430 ڈالر پر چلی گئی ہے۔ ماضی میں زراعت کا شعبہ نظر انداز رہا اور کسان متاثر ہوا۔ ہمیں زرعی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ کسان سے لے کر ریٹیلر تک قیمتوں کا تعین کر رہے ہیں۔

 شوکت ترین کا کہنا تھا احساس پروگرام کا ڈیٹا آگیا ہے جس کے تحت ہم رواں ماہ سے ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے۔ اس سے قبل گیس اور بجلی پر ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے تھے۔ اب آٹا، گھی، چینی، دالوں پر کیش سبسڈی دیں گے۔ آئندہ چند دنوں میں آٹے کی قیمت میں کمی ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے۔ آئی ایم ایف میں جانے سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔ معیشت جب بڑھتی ہے تو قرضوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوا۔ اب قرضے 39 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔ یہ قرضے 2018 میں 25 ہزار 290 ارب روپے تھے۔ 2020 میں قرض بلحاظ جی ڈی پی 85.7 فیصد تھا اور 2021 میں یہ 81.1 فیصد ہو گیاہے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کامیاب پاکستان پروگرام غریب عوام کا پروگرام ہے۔ اس کے لئے آئی ایم ایف رضامند ہو گیا ہے۔ کامیاب پاکستان پروگرام میں ایسا کچھ نہیں کہ آئی ایم ایف رضامند نہ ہوتا۔ کامیاب پاکستان پروگرام گزشتہ ماہ میں شروع کیا جانا تھا۔ آئی ایم ایف کی رضامندی نہ ہونے کے باعث پروگرام شروع نہیں ہو سکا تھا۔ اب اسے رواں ماہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔