برسلز (92 نیوز) - یورپی یونین کا روس کے سمندری ترسیل والے خام تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر فی بیرل مقرر کرنے پر اتفاق ہو گیا۔
یورپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈر لیئن کے مطابق قیمتوں کے تقرر کی حد سے روس کی آمدنی میں نمایاں کمی آئے گی۔ روس صرف ٹینکر کے ذریعے رعایتی قیمتوں پر تیل برآمد کر سکے گا۔
دوسری جانب روس نے ایسی کسی بھی حد کو ماننے سے انکار کیا اور کہا کہ اس طرح کا فیصلہ مارکیٹ کے تمام نظام کو متاثر کرے گا اور تیل کی عالمی صنعت پر منفی اثرات پڑیں گے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق گروپ آف سیون ممالک اور آسٹریلیا نے جمعہ کے روز کہا کہ ہم نے روسی سمندری خام تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد مقرر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ جی سیون اور آسٹریلیا نے ایک بیان میں کہا کہ قیمت کی حد 5 دسمبر یا اس کے بہت جلد بعد نافذ ہو جائے گی۔
ادھر امریکا نے کہا ہے کہ روسی تیل کی قیمت پر یہ نئی حد پیوٹن کی آمدنی کے سب سے اہم ذریعے کو متاثر کرے گی۔ یہ حد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی مالیات کو مزید محدود کر دے گی۔