Saturday, July 27, 2024

ذیابیطس کا عالمی دن : پاکستان میں ہر بیسواں شہری شوگر کا شکار ہو گیا

ذیابیطس کا عالمی دن : پاکستان میں ہر بیسواں شہری شوگر کا شکار ہو گیا
November 14, 2016
اسلام آباد (92نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج شوگر سے بچاﺅ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔ ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ اگر شوگر کی بروقت تشخیص ہو جائے تو اس کے مضراثرات کوکم کیا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابیطس کے مرض کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں سست طرزعمل اور مرغن غذاﺅں کے باعث ذیابیطس یعنی شوگر کامرض عام ہو گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ کئی پیچیدہ امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جس میں مریض کا لبلبہ کام کرنا چھوڑ دیتاہے جس کی وجہ سے مریض کے خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ پاکستان میں ہر 20واں شہری شوگر کے مرض کا شکار ہے۔ ذیابیطس کی وجہ سے دل گردے، معدہ، جوڑوں کا درد اور بینائی متاثر ہوتے ہیں۔ شوگر دو طرح کی ہوتی ہے۔ کیٹیگری ون پیدائشی یا موروثی ہوتی ہے جس کےلئے مریض کو ساری عمر انسولین کا سہارا لینا پڑتا ہے تاہم کیٹیگری ٹو وقت کے ساتھ ساتھ انسانی صحت کو متاثر کرتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد افراد ذیابیطس کا شکارہیں۔ شوگر نے پاکستان میں صحت کے شعبے پر برا اثر ڈال رکھا ہے جس کی وجہ سے مریض کو دیگر کئی بیماریوں کا علاج کروانا پڑتا ہے۔ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ جس کوشوگر ہوجائے تو وہ ختم نہیں ہوتی لیکن اس کے اثرات کوکم کیا جا سکتا ہے۔ شوگر کے مریض کے زخم بھی جلد ٹھیک نہیں ہوتے۔ صرف یہی نہیں کئی مریض گینگرین ہونے کے باعث اپنے اعضاءسے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شوگر کی بروقت تشخیص کر لی جائے تو شوگر کے مرض کے مضر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔