اسلام آباد (92 نیوز) - وزیراعظم شہباز شریف اور عوامی جمہوریہ چین کی سٹیٹ کونسل کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کے درمیان جمعرات کو ٹیلی فون پر جامع گفتگو ہوئی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں پاکستان چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی بہترین روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے گرمجوشی اور دوستی کا اظہار کیا گیا۔
وزیر اعظم اور چینی وزیر اعظم نے نئے سال کی مبارکباد کا تبادلہ کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں دوطرفہ تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچے ہیں اور 2023 میں دو طرفہ تعاون کی مستحکم رفتار کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
نومبر 2022 میں اپنے دورہ چین اور چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کے ساتھ وسیع پیمانے پر ہونے والی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے چین کے ساتھ قریبی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا، اور چین کے بنیادی مفادات پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی بروقت پیش رفت پر پاکستان کی غیر متزلزل توجہ پر زور دیا اور چینی وزیراعظم کو یقین دلایا کہ پاکستان چینی سرمایہ کاروں کے لیے مکمل طور پر محفوظ اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
وزیراعظم لی کی چیانگ نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ چین پاکستان کو نہ صرف ایک سٹریٹجک دوست بلکہ ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھتا ہے جس کا استحکام اور اقتصادی بہبود خطے اور چین کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم لی نے مزید کہا، "چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا رہے گا۔" 9 جنوری کو جنیوا میں منعقد ہونے والی موسمیاتی لچکدار پاکستان پر بین الاقوامی کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے وزیر اعظم لی کو پاکستان میں سیلاب کے بعد کی تعمیر نو اور بحالی میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے چین کی فوری اور فراخدلانہ مدد کے لیے پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم لی نے وزیر اعظم کو چین کی جانب سے پاکستان کی تعمیر نو کی کوششوں اور کانفرنس کی کامیابی کے لیے مسلسل حمایت کا یقین دلایا۔ دونوں رہنماؤں نے 2023 اور اس کے بعد پاکستان اور چین کے عوام کے باہمی فائدے کے لیے دوطرفہ تعاون کے ایجنڈے کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔