Thursday, May 2, 2024

وزیراعظم نے حکومت بچانے کیلئے عوام کو احتجاج کی کال دیدی

وزیراعظم نے حکومت بچانے کیلئے عوام کو احتجاج کی کال دیدی
April 2, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - وزیراعظم عمران خان نے حکومت بچانے کیلئے عوام کو احتجاج کی کال دے دی۔

ہفتہ کے روز ٹیلی فون پر عوام کے ساتھ براہ راست گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پندرہ، بیس ارب خرچ کرکے حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے۔ اگر سازش کامیاب ہو گئی تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا، پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، ملکی مستقبل کی جنگ لڑی جاری ہے، نوجوانوں نے فیصلہ کرنا ہے، انہوں نے اچھائی کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا برائی کے ساتھ۔

عمران خان نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں مشکل وقت آتے ہیں، ہمیں درست راستے کا انتخاب کرنا ہے۔ ہمیں اچھائی کے ساتھ اور برائی کے خلاف کھڑے ہونے کا حکم ملا، جب قوم اچھے اور برے کی تمیز ختم کردے تو تباہ ہوجاتی ہے، آج ثابت ہوگیا ہے ملک میں بیرونی سازش ہورہی ہے۔ آج رات ان کے خلاف لیگل ایکشن سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ جب بڑے ڈاکو کو چھوڑ دیا جائے اور چھوٹے چور کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جائے تو ملکی تباہی کی یہی وجہ ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ میں 10 سال میں بڑی تبدیلی آئی، سیرت رسولﷺ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ ملک میں بیٹھے میرصادق اور میرجعفر باہر کے لوگوں سے مل کر حکومت گرانے کو تیار ہیں۔ میں چاہتا ہوں سازش کے خلاف آپ سب احتجاج کریں اور اپنی آواز بلند کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ احتجاج آپ کا حق ہے، جب جھوٹ بول کر عراق پر حملہ کیا گیا تو برطانیہ میں 20 لاکھ لوگ احتجاج کرنے کے لیے نکلے، اللہ کا حکم ہے کہ آپ اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں، آپ نے پُرامن احتجاج کرنا ہے، یہ ہمارا ملک ہے کسی قسم کا نقصان نہیں ہونا چاہئے۔ توڑ پھوڑ کرکے اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا یہ ثابت ہوچکا ہے یہ ساری سازش باہر سے کی گئی، قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں بھی یہ آفیشل ڈاکومنٹ دکھایا گیا، اس ڈاکومنٹ میں واضح لکھا تھا آپ عمران خان کو ہٹائیں گے تو ہم آپ کو معاف کردیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے اپنی اچکن سلوا بھی لی ہے، وفاداری سے غلامی کرے گا، اس نے 22 کروڑ عوام کو پہلے ہی غلام بنا کر رکھ دیا ہے۔ آپ نے ہی ملک کو اس حال کو پہنچایا اور اب کہتے ہو امریکا کی غلامی کرو۔ شہبازشریف تو ہے ہی غلام، یہ پیسے کی پوجا کرتے ہیں، شہبازشریف ایسے ہی زندگی گزارنی ہے تو اس سے اچھا ہے مر ہی جائیں۔ یہ سارے چور اور ڈاکو اپنی چوری چھپانے اور این آر او کے لیے یہ سب کررہے ہیں۔

عمران خان بولے کہ میں ہمیشہ آخری گیند تک مقابلہ کرنے والا کپتان تھا، جب سے سازش ہوئی ہے تبھی سے پلاننگ کررہا ہوں کس طرح مقابلہ کرنا ہے۔ میں ان کا بھرپور مقابلہ کروں گا لیکن آپ سب نے احتجاج کرنا ہے۔ اگر کوئی زندہ ملک ہوتا تو اس سازش پر سارا ملک سڑکوں پر ہوتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ چور اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرنے کے لیے پاور میں آنا چاہتے ہیں،  یہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک سے غداری کررہے ہیں، میں آج اپنے وکیلوں سے سارا دن بیٹھا تھا، ہمارا پلان بنا ہوا ہے، انہوں نے جو ملک کے ساتھ غداری کی ہے ہم اسے ایسے ہی نہیں جانے دیں گے۔ ہم ان سب پر ایک ایک پر کیس کریں گے لیکن وکلاء کے ساتھ مشاورت کے دیکھیں گے کس طرح کا لیگل ایکشن لیا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم بولے کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان کی فوج نے ملک کو اکٹھا رکھا ہوا ہے، ہمارے دشمن ہمیشہ سے کوشش کرتے رہے ہیں ملک تین حصوں میں ٹوٹ جائے، تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو ملکی سطح کی جماعت ہے، باقی جماعتیں تو چھوٹے علاقوں کی پارٹیاں رہ گئی ہیں۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا سے ختم ہوچکی ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں ہماری قوم پاکستانی افواج سے متنفر ہوجائیں۔ میری سب سے اپیل ہے اپنی افواج کے خلاف کبھی بات نہ کریں۔

اُنہوں نے کہا کہ معاشی ماہرین بیٹھ کر موجودہ اور ماضی کے دور کا موازنہ کریں، 2008ء سے 2013ء کے دوران پیپلزپارٹی کے دور میں آج سے بھی زیادہ مہنگائی تھی، ن لیگ کے دور میں ایکسپورٹ زیرو فیصد بڑھی جبکہ ہمارے دور میں تاریخی ایکسپورٹ ہوئی۔ ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس کولیکشن ہوئی کیونکہ لوگ جانتے ہیں عمران خان چور نہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ وہ پاکستان نہیں جب بھٹو کا قتل ہوا تھا، یہ پاکستان بدل چکا ہے، آج کا نوجوان بھی 1970ء والا نہیں، اس بیرونی سازش کا پوری قوم کو پتہ چل چکا ہے، میں چاہتا ہوں دنیا کو پتہ چلے پاکستانی زندہ قوم ہے، پاکستان اب کبھی بھی پرانے زمانے میں نہیں جائے گا۔ میں کل انہیں انشاء اللہ اسمبلی میں شکست دے کر دکھاؤں گا، میرا پورا پلان بنا ہوا ہے۔