Friday, April 26, 2024

وزیر اعظم نے کپاس کی قیمت 8500 روپے فی من مقرر کرنے کی اصولی منظوری دے دی

وزیر اعظم نے کپاس کی قیمت 8500 روپے فی من مقرر کرنے کی اصولی منظوری دے دی
March 13, 2023 ویب ڈیسک

لاہور (اے پی پی) - وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کپاس کے کاشتکاروں کیلئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کپاس کی رواں سال قیمت 8500 روپے فی من (40 کلو) مقرر کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے جبکہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ کپاس کی سپورٹ پرائس جلد از جلد اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظور کروانے کیلئے پیش کی جائے۔

پیرکو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی ٹاسک فورس کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں کپاس کی پیداوار بڑھانے اور کپاس کی سپورٹ پرائس مقرر کرنے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، سید نوید قمر، طارق بشیر چیمہ، نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن رضا نقوی، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ برس سیلاب، بارشوں، نہری پانی کی قلت اور کھاد کے بحران کی وجہ سے کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔ رواں سال کپاس کی مجموعی پیداوار کا تخمینہ 12.77 ملین بیلز لگایا گیا ہے، جبکہ کپاس کی سپورٹ پرائس اور حکومت کے اقدامات کی بدولت نہ صرف کپاس کی کاشت کے رقبے بلکہ فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

 اجلاس میں کپاس کی فی ایکڑ لاگت اور اس کا دوسری فصلوں کے ساتھ موازنہ بھی پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتیں کسانوں کو کپاس کی مقرر کردہ قیمت کی فراہمی یقینی بنائیں۔

وفاقی حکومت مقرر کردہ سپورٹ پرائس پر عمل درآمد کے لیے صوبائی حکومتوں کی ہرممکن مدد کرے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔کپاس کی فصل کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لئے تجاویز مرتب کرنے میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی تیز رفتاری سے اپنا کام مکمل کرے۔کپاس پاکستان کی زرمبادلہ کمانے والی فصل ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ کپاس ہماری ٹیکسٹائل کی صنعت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہم کپاس کے کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کرکے اس کی پیداوار میں اضافہ کریں گے۔ اس سے نہ صرف ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ کپاس کی درآمد پر خرچ ہونے والا قیمتی زرِ مبادلہ بچایا جا سکے گا۔ وزیرِ اعظم نے فوری طور پر ان اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایت کی ۔