Thursday, March 28, 2024

وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 446 صفحات پر مشتمل ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا

وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 446 صفحات پر مشتمل ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا
March 13, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (اے پی پی) - وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 446 صفحات پر مشتمل ریکارڈ سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا۔

ویب سائٹ پر اپ لوڈ کئے گئے توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف،سابق صدر آصف علی زرداری ،سابق صدر ممنون حسین ، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر اعظم عمران خان کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی ویب سائٹ پرموجودہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپلوڈ کیا گیا ہے ۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے ساڑھے8 کروڑ روپے مالیت کی ایک عدد ڈائمنڈگولڈگھڑی،15لاکھ روپے مالیت کا ایک پن اور 87لاکھ 50ہزار روپے مالیت کی ایک انگوٹھی اور 56لاکھ70 ہزار روپے مالیت کے کلف لنکس 2کروڑ روپے ادا کر کے رکھ لئے ۔عمران خان نے عود کی لکڑی کا بکس اور2 پرفیوم مالیت 5 لاکھ روپے جو بغیر ادائیگی کے حاصل کیں ۔ایک عدد رولیکس گھڑی مالیت 15 لاکھ روپے صرف2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کرکے حاصل کی ۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک رولیکس گھڑی کے9 لاکھ روپے اداکیے ۔

عمران خان نے ایک اور لیڈیزرولیکس گھڑی مالیت 4 لاکھ، ایک آئی فون مالیت 2 لاکھ 10 ہزار روپے اداکیے ۔عمران خان نے دو جینٹس سوٹس مالیت 30 ہزار،4 عدد پرفیوم بالترتیب مالیت 35 ہزار،30 ہزار،26ہزار،40 ہزارروپے لئے ۔ ایک پرس مالیت 6ہزار،ایک لیڈیز پرس مالیت18 ہزار، ایک عدد بال پین مالیت28 ہزار روپے ہے ۔عمران خان نے یہ مذکورہ تحائف صرف3 لاکھ 38 ہزار 600 روپے اداکرکے حاصل کیے۔سابق وزیراعظم عمران خان کو نائن ایم ایم پستول جس کی مالیت 2لاکھ روپے تھی وہ بھی ملا ۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کو مئی 2021میں ایک بریسلٹ جس کی مالیت 40لاکھ روپے تھی اور ایک انگوٹھی اور ایک بُندے سیٹ اور ہار جس کی مالیت 58لاکھ 59ہزار روپے تھی اس کے 29لاکھ روپے ادا کر کے رکھ لئے ۔ انہوں نے ایک کروڑ 9لاکھ 70ہزار روپے مالیت کا ایک ہار بھی ادائیگی کر کے رکھ لیا ۔ موجودہ وزیراعظم شہبازشریف نے ملنے والے تحائف کی بڑی تعداد وزیراعظم ہائوس میں ڈسپلے کروائی جبکہ انہوں نے ملنے والے تحائف کی بڑی تعداد توشہ خانہ میں جمع کرائی ہے ۔

قومی سکیورٹی ڈویژن کے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف نے یو ایس بی ، نوٹ بک سمیت 500روپے مالیت تک کے ملنے والے تحائف بھی توشہ خانہ میں جمع کرائے ۔ ۔توشہ خانہ سے تحائف ادائیگی کر کے رکھنے والوں میں بعض صحافی بھی شامل ہیں ۔سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے بیرون ملک سے ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں بہت کم جمع کروائے اور انہوں نے مفت یا ادائیگی کے بعد یہ تحائف اپنے پاس رکھ لئے ۔

توشہ خانہ تحائف کے حوالے سے ملک میں رائج قوانین کے مطابق 2004تک 10ہزار روپے مالیت تک کے تحائف مفت جبکہ 10ہزار سے زائد کے تحائف 15فیصد ادائیگی پر رکھے جاسکتے تھے ۔ 2011میں 10ہزار روپے سے زائد مالیت کے تحائف پر ادائیگی 20فیصد کر دی گئی ۔ 2018میں مفت تحائف رکھنے کی حد 30ہزار روپے تک کر دی گئی جبکہ اس سے اوپر کے تحائف رکھنے پر اس کی 50فیصد لاگت جمع کرانا لازمی قرار دے دی گئی ۔