Wednesday, April 24, 2024

وفاقی بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کو 6 اہم سہولیات دینے کا اعلان

وفاقی بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کو 6 اہم سہولیات دینے کا اعلان
June 26, 2022 ویب ڈیسک

- وفاقی بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کو 6 اہم سہولیات دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بجٹ میں آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات سے متعلق دی جانے والی ٹیکس چھوٹ رعایات انڈسٹری کے بہترین مفاد میں دی گئیں۔ ایف بی آر نے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان پر لاعلمی کا اظہار کردیا۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ بجٹ 2022-23 میں آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات سے متعلق دی جانے والی ٹیکس چھوٹ رعایات انڈسٹری کے بہترین مفاد میں دی گئیں ۔ بجٹ کی تیاریوں کے دوران آئی ٹی سیکٹر کے نمائندگان کی وزیر آئی ٹی امین الحق اور ان کی ٹیم کی ملاقاتیں ہوئیں۔تمام اہم مطالبات کا بغور جائزہ لیا گیا ۔ آئی ٹی شعبے کے تمام مطالبات کو تسلیم کیا گیا۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ترمیمی فنانس بل میں بھی آئی ٹی سیکٹر اور اس شعبے کی خدمات کو سہولت کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔ آئی ٹی شعبے کو چھ اہم سہولیات دی گئیں۔ برآمدی مد میں 0.25 فیصد کی شرح سے تخفیفی ٹیکس ریٹ دیا گیا۔ دیگر تمام برآمدی شعبے کو 1فیصد ایکسپورٹ ریٹ دیا گیا۔ اس شعبے کو ٹیکس کریڈٹ رجیم سے خارج کردیا گیا ہے۔ ٹیکس فائلنگ سسٹم کو آسان بنایا گیا۔ ٹیکس میں درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا گیا۔ اس شعبے کو ٹیکس میں استثنیٰ کلیم کرنے کے لئے 100 فیصد ٹیکس کریڈٹ کے لائق بنایا جا رہا ہے۔

ایف بی آر نے مزید بتایا کہ آئی ٹی سیکٹرمیں ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس اور سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی شرائط کو بھی نرم بنایا گیا ہے۔ ٹرن اوور 100 ملین سالانہ پر ٹیکس چھوٹ کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس سٹیٹمنس فائل کرنا لازم نہیں۔ آئی ٹی اور آئی ٹی شعبے سے وابستہ برآمدی خدمات کو سیلز ٹیکس ریفنڈ کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ وینچر کیپیٹل فنڈ پر تین سال کے لئے انکم ٹیکس چھوٹ فراہم کی جائے گی۔