Saturday, May 18, 2024

تیونس کے صدر قیس سعید نے سپئیرئر کونسل آف جوڈیشری کو تحلیل کردیا

تیونس کے صدر قیس سعید نے سپئیرئر کونسل آف جوڈیشری کو تحلیل کردیا
February 6, 2022 ویب ڈیسک

تونیشیا (92 نیوز) تیونس کے صدر قیس سعید نے سپئیرئر کونسل آف جوڈیشری کو تحلیل کردیا۔

صدر نے کونسل پر بد عنوانی اور اہم سیاسی کیسز میں تاخیر کرنے کا الزام لگایا، صدر قیس سعید نے کہا کونسل میں تعیناتیاں رشوت لے کر اور وابستگیوں کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہیں، کچھ ججوں نے اربوں روپے اکٹھے کر لئے ہیں۔ انہوں نے بارہا کہا کہ وہ ججوں کو ریاست کا کام کرنے کے بجائے اس طرح کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جیسے وہ ریاست ہیں۔

قیس سعید نے کونسل کو ماضی کی بات قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ وہ کونسل کو ایک عارضی حکم نامہ جاری کریں گے۔ انہوں نے حکم نامے کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

گزشتہ جولائی میں، سعید نے حکومت کو برطرف کیا اور پارلیمنٹ کو معطل کر دیا، اس اقدام کو ان کے مخالفین نے بغاوت قرار دیا۔ اقتدار پر قبضہ کرنے اور تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کو مسترد کرنے کے بعد وہ بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔

سپریم جوڈیشل کونسل ایک آزاد اور آئینی ادارہ ہے، جسے 2016 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ اس کے اختیارات میں عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانا، ججوں کو نظم و ضبط اور انہیں پیشہ ورانہ ترقیاں دینا شامل ہیں۔

پچھلے مہینے، سعید نے کونسل کے ارکان کے لیے تمام مالی مراعات منسوخ کر دی تھیں۔

سعید نے وزارت داخلہ میں تقریر کرتے ہوئے کہا ’’ اس کونسل میں عہدے اور تقرریاں وفاداریوں کے مطابق فروخت کی جاتی ہیں۔ ان کی جگہ وہ جگہ نہیں ہے جہاں وہ اب بیٹھتے ہیں، بلکہ وہ جگہ ہے جہاں ملزمان کھڑے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’میں تیونس کے باشندوں سے کہتا ہوں کہ وہ آزادانہ مظاہرہ کریں۔ سپریم جوڈیشل کونسل کو تحلیل کرنا آپ کا اور ہمارا حق ہے۔‘‘

صدر قیس نے ایک نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے سے پہلے ایک آن لائن عوامی مشاورت شروع کی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اسے ریفرنڈم میں ڈالا جائے گا۔