Sunday, September 8, 2024

توہین عدالت کیس، سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم پر فرد جرم عائد

توہین عدالت کیس، سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم پر فرد جرم عائد
January 20, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) توہین عدالت کیس میں سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

چیف جسٹس نے فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ رانا شمیم نے انگلینڈ میں بیان حلفی ریکارڈ کرایا۔ بقول ان کے چیف جسٹس ثاقب نثار چھٹیوں پر گلگت بلتستان آئے انہوں نے ہدایات دیں کہ نواز شریف اور مریم نواز الیکشن سے پہلے باہر نہیں آنے چاہئیں۔ عدالت نے صحافیوں کی حد تک فرد جرم کی کاروائی موخر کرتے ہوئے رانا شمیم کی انکوائری کروانے اور اٹارنی جنرل کو کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے رانا شمیم سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے چارج سنا اور اسکو قبول کرتے ہیں۔ رانا شمیم نے کہا کہ کچھ چیزیں ماننے والی ہیں اور کچھ نہیں ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ  کیا آپ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں۔ رانا شمیم بولے وہ اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے۔ میرے ساتھ اس طرح زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔

دوران سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے  ریمارکس دئیے کہ اس عدالت کی بہت بے توقیری ہو چکی ،اب مزید بے توقیری نہ کی جائے ۔ یہ کس طرح کا بیانیہ ہے کہ اس عدالت کے ججز کمپرومائزڈ ہیں۔ عدالت لائسنس نہیں دے سکتی کہ کوئی بھی سائل آ کر اس طرح عدالت کی بے توقیری کرے۔ عدالت نے رانا شمیم  کی شفاف انکوائری اور اٹارنی جنرل کو کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں۔ کیس کی مزید سماعت 15 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

رانا شمیم  کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انھیں اکیلے دیکھ کر فرد جرم عائد کی گئی۔ جس صحافی نے خبر شائع کی اسے معاف کر دیا گیا۔  

صحافی نے سوال  کیا آپ نے نواز شریف کے آفس میں بیان حلفی پر دستخط کیےتھے؟ جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رانا شمیم بولے کہ فضول باتیں نا کریں۔