Saturday, April 20, 2024

توہین عدالت کیس میں عمران خان سے ہفتے تک جواب طلب

توہین عدالت کیس میں عمران خان سے ہفتے تک جواب طلب
November 2, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں عمران خان سے ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ عمران خان نے کسی بھی یقین دہانی اور عدالتی حکم سے لاعلمی کا اظہار کر دیا، حالانکہ عمران خان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ 25 مئی کو پہلا عدالتی حکم دن گیارہ بجے دیا گیا، دوسرا شام 6 بجے آیا۔

بابر اعوان اور فیصل چودھری کے وکیل احسن بھون نے کہا کہ عدالت نے حکومت کو وکلاء کی عمران خان سے ملاقات کرانے کا حکم دیا لیکن حکومت نے بندوبست نہیں کیا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وکلاء کا رابطہ نہیں ہوا تو یقین دہانی کس طرف سے کرائی گئی، کیا ٹیلی فونک رابطہ بھی نہیں کیا گیا تھا؟

وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ عمران خان سفر میں ہوں تو جیمر ساتھ ہوتے ہیں، میرا اسد عمر اور بابر اعوان سے رابطہ ہوا تو انہیں عدالتی کارروائی سے آگاہ کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ تصاویر کے مطابق تو اسد عمر ریلی میں تھے، جیمرز تھے تو اسد عمر سے رابطہ کیسے ہوا؟۔ فیصل چودھری نے بتایا کہ اس وقت عدالت کا کوئی حکم جاری نہیں ہوا تھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عدالت نے 25 مئی کو توازن پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔  اسد عمر سے دوسری بار بھی رابطہ ہو سکتا تھا لیکن نہیں کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ 26 مئی کے حکم میں عدالت نے کہا کہ اعتماد کو ٹھیس پہنچائی گئی۔ عدالت نے پی ٹی آئی کی یقین دہانی پر حکومت کو ہدایت دی تھی۔ وکلاء کو ایچ نائن گراونڈ میں موجود ہونا چاہیے تھا۔ رات دس بجے تک تو آگ لگ چکی تھی، کیا عدالت اب عمران خان سے پوچھے کہ کیا ہوا تھا؟۔

جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف نے عدالتی حکم کا غلط استعمال کیا۔ عدالتی حکم پر حکومت نے رکاوٹیں ہٹا دی تھیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گاڑی یا جہاز نہ ہونا صرف بہانے ہیں، عدالت کو یقین دہانی کروا کر بہانے نہیں کیے جاتے، ایچ نائن سے آگے آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا، دو وکلاء کے ذریعے عدالت کو گمراہ کیا گیا،  اپنا قلم آئین کے خلاف استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ جو کچھ 25 مئی کے دن ہوا وہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے، عدالت کے پاس موجود مواد کے مطابق عمران خان کو نوٹس ہونا چاہیے۔

عدالت نے عمران خان سے ہفتے تک جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ ہفتے کو ہی آئندہ سماعت کی تاریخ مقرر کرینگے۔