تفتیشی افسر کی عدم موجودگی، فواد چودھری کی ضمانت آج بھی نہ ہوسکی
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماء فواد چودھری کی درخواست پر سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدرگیلانی نے سماعت کی، فواد چودھری کے وکلا بابراعوان، علی بخاری اور فیصل چودھری عدالت میں پیش ہوئے، پراسیکیوشن کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔
جج کے استفسار پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ جسمانی ریمانڈ پر دلائل دیئے ہیں، ضمانت پر نہیں۔ بابراعوان نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی بات کرے، پراسیکیوشن کی طرف سے نہیں۔
فاضل جج فیضان حیدرگیلانی نے ریمارکس دیئے کہ درخواست ضمانت پر سب کے دلائل ایک ساتھ سنیں گے۔ بابراعوان نے کہا کہ پراسیکوٹر سے پوچھ لیں، کہیں ان کے پلیٹ لیٹس کم نہ ہوگئے ہوں،عدالت نے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کی اہیلہ حبا بخاری کا کہنا تھا کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پولیس راج ہے۔ عدالت کے حکم کے باجوود تفتیشی پیش نہیں ہوا۔
بابر اعوان نے اس موقع پر حکومت کو مشورہ دیا کہا کہ فوری طور پر ہنگامی اقدامات کرکے مہنگائی پر قابوپایا جائے، جو حالات پیدا ہورہے ہیں لوگ بغاوت پر آمادہ ہو جائیں گے۔