اسلام آباد (92 نیوز) - سینیٹ اجلاس کی کارروائی صرف چند منٹ ہی چل سکی۔ ایوان بالا سے منظورقرار داد پرسینیٹرز نے نقطہ اعتراض اٹھایا اور اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ اراکین معاملے پر بات کرنے کی اجازت مانگتے رہے، چیئرمین صادق سنجرانی نے اجلاس ملتوی کر دیا۔
سینیٹ کا اجلاس احتجاج کی نذر ہو گیا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو سینٹر کامران مرتضی نے نقطہ اعتراض پر بات کرنے پر اصرار کیا۔ کہا کہ گزشتہ دنن پہلے ایوان میں جو قرارداد منظور کی گئی اس پر بات کرنا چاہتا ہوں، سینیٹر سعدیہ عباسی نے دھمکی دی کہ جب تک قرارداد پر بات نہیں ہوتی ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور قرار داد پر بات کرنے کی اجازت مانگتے رہے تاہم چیئرمین سینیٹ نے اجلاس پیر کی سہ پہر تین
بجے تک ملتوی کر دیا۔
پاکستان ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے کی تفصیلات سینٹ میں پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کی لاگت میں کمی کے لیے ڈیزائن میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، تاہم معیار اور سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، منصوبہ 9 ارب 85 کروڑ ڈالر کی لاگت سے نو سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے کا تاحال باضابطہ آغاز نہیں ہوا۔ اب تک منصوبے پر 11 ارب روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں۔ وزارت ریلوے نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں ریلوے کی 13 ہزار 974 ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ ہے۔
وزارت اطلاعات نے تحریری جواب میں بتایا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کو اب تک 3462 اپیلیں موصول ہو چکی ہیں، 1478 اپیلوں پر کارروائی جاری ہیں جبکہ 1984 نمٹا دیا گیا۔