Saturday, April 20, 2024

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021 کی منظوری

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021 کی منظوری
February 18, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021 کی منظوری دیدی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا طلحہ محمود کی زیر صدارت اجلاس ہوا، بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین طلحہ محمود نے پیش کیا۔ کمیٹی نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2021 کی منظوری دیدی۔

کمیٹی نے وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک اور وزارت قانون کی مخالفت کے باوجود بل پاس کر دیا۔ 

دستاویز کے مطابق بینک اکاؤنٹ کھولنے یا کریڈٹ کارڈ جاری کرنے سے انکار مہنگا پڑے گا، متعلقہ بینک افسر کو ایک سال قید اور 10لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سینیٹر مصدق ملک نے شکوہ کیا کہ ایک بینک نے بغیر بتائے ان کا کریڈٹ کارڈ بند کر دیا۔

چیئرمین کمیٹی طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستانی برآمدات کو اسٹیٹ بینک نے روک دیا ہے جس پر اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے برآمدات پر کوئی پابندی نہیں لگائی افغانستان میں بینکنگ کا مسئلہ ہے۔ کسی دوسرے ملک سے بھی ایل سی آئے تو اسٹیٹ بینک اس کو قبول کرتا ہے۔

قائمہ کمیٹی نے برطانیہ سے اکنامک کرائم ایکٹ کے تحت 250 ملین ڈالر کی وصولی کا معاملے پراسٹیٹ بینک سے تین روز میں جواب طلب کرلیا۔ اجلاس میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی اضافی آمدن پرکیپٹل گین ٹیکس کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ کمیٹی نے ایف بی آر کو ہر سال بجٹ میں پراپرٹی کی ویلیوایشن کی بھی ہدایت کردی۔