Tuesday, April 23, 2024

سینیٹ میں شہبازگل کیس کی گونج، اپوزیشن کی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت

سینیٹ میں  شہبازگل کیس کی گونج، اپوزیشن کی بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ  کر اجلاس میں شرکت
August 19, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) – سینیٹ میں شہبازگل کیس کی گونج سنائی دی، اپوزیشن نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی۔

سینٹ اجلاس کا چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا، شہباز گل کی گرفتاری اور تشدد کے ‏خلاف تحریک ‏انصاف ‏کے سینیٹرزبازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کرشریک ہوئے۔

قائد حزب اختلاف ڈاکٹر وسیم شہزاد نے ایوان میں اظہار خیال ‏کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین پاکستان ہے اسکو کہاں لیکر جائیں، یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے، آپ لوگوں کو نشان عبرت بنا رہے ہیں، میں مصطفی نواز کھوکھر کو سلام پیش کرتا ہوں اس نے سچ کو سچ کہا، خدا کیلئے سیاست کریں، فیئر ٹرائل کریں مگر انسانی حقوق کی دھجیاں نہ اڑائیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، ٹارچر کا بل اس لیے کل پیش کیا کہ یورپی یونین سے امداد لینی ہے۔

ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا آج صبح ظلم کی نئی تاریخ رقم کی گئی جس طریقے سے شہباز گل کو اسپتال سے اُٹھا کر گاڑی میں ڈالا گیا اور عدالت پیش کیا گیا وہ دھائیاں دیتا رہا۔ پچھلے دو دنوں سے حکومت کی فسطائیت پر بات ہورہی ہے، شہباز گل کو بغیر آکسیجن کے اسپتال سے ‏عدالت منتقل کیا گیا۔

پی ٹی آئی سینیٹرز نے ‏شہباز گل کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف ایوان ‏میں شدید احتجاج کیا اور فاشسٹ حکومت نہ منظور ‏کی ‏نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤکیا۔ چئیرمین سینٹ نے انہیں اپنی ‏نشستوں ‏پر جا کراحتجاج کرنے ‏کی ہدایت کی۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ عدالت میں شہبازگل کی ‏رپورٹ پیش ہوگئی ہے، ہمیں دیکھائی گئی ‏تصاویر میں تشدد ‏نہیں، اگر تشدد ہوا تو اس کی تحقیقات ‏ہوں گی۔

وزیرپارلیمانی امور مرتضٰی جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ ان کو تکلیف ہے، ان کا اقتدارچلا گیا۔ ان ‏کے دورمیں 90، 90 ‏دن ‏لوگوں کو حراست میں رکھا گیا۔ تب کوئی میڈیکل بورڈ نہیں بنا۔ رانا ثنا اللہ ‏پرعمران خان کی ایماء پرجھوٹا کیس بنایا گیا۔

اپوزیشن کے شدید احتجاج پر چیئرمین سینٹ نے اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی ‏کردیا۔