لاہور (92 نیوز) - سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 360 روپے اضافہ ہوگیا، نئی قیمت 1200 روپے فی بوری مقرر کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بجری کا ریٹ 45 روپے مربع فٹ بڑھ کر 130 روپے تک پہنچ گیا۔ اسٹیل کی قیمت بھی بڑھ کر 35,000 روپے ہو گئی ہے اور 0.205 ملین فی ٹن تک پہنچ گئی ہے۔
دکاندار کہتے ہیں سیمنٹ، سریا، بجری ریٹ اور اینٹیں مہنگی ہونے سے کاروبار ختم ہو گیا۔ چندروز میں سیمنٹ کی بوری 200 روپے، سریا 35 روپے کلو، بجری 40 روپے فٹ، اینٹ 2 ہزارروپے فی ہزار اور ریت کی ٹرالی اڑھائی ہزار روپے مہنگی ہوچکی ہے۔
کنسٹرکٹر ایسوسی ایشن نے بجٹ کو مسترد کردیا، کہا تعمیراتی شعبے پر ٹیکسوں کی بھرمار کردی گئی، تعمیراتی سامان مہنگا ہونے کے باعث گھر بنانا خواب بن چکا ہے۔ پٹرول بے انتہا مہنگا ہونے پر ہی تعمیراتی سامان عوام کی قوت خرید سے باہر آچکا تھا بجٹ میں بھی مراعات نہیں دی گئیں۔
پاکستان کنسٹرکٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کمال ناصر کا کہنا ہے کی تعمیراتی صنعت پہلے ہی بحران کاشکارتھی، بجٹ میں سب سے زیادہ مشکلات کنسٹرکش سیکٹرکے لیےکھڑی کی گئی ہیں۔
مزدور اور کنٹریکٹر کہتے ہیں تعمیراتی میٹریل مہنگا ہونے سے کام بند ہو گیا، گھر کا چولہا چلانا بھی ممکن نہیں رہا۔
کنسٹرکشن کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ بجٹ میں تعمیراتی سیکٹر پر مزید ٹیکسز لگا کر حکومت نے رہی سہی کسر نکال دی۔