Friday, March 29, 2024

سندھ طاس معاہدے کی معطلی انڈیا کا جنگی اقدام تصور ہو گا : مشیرخارجہ

سندھ طاس معاہدے کی معطلی انڈیا کا جنگی اقدام تصور ہو گا : مشیرخارجہ
September 27, 2016
اسلام آباد (92نیوز) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتا۔ اگر بھارت نے معاہدہ معطل کیا تو یہ پاکستان کے خلاف جنگی اقدام تصور ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت کی طرف سے دھمکی آمیز لہجہ افسوسناک ہے۔ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ وہ عالمی قوانین کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کو یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کر سکتا۔ سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کی بھی کوئی گنجائش نہیں۔ مشیر امور خارجہ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ مہم شروع کیے ہوئے ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔ یہ معاہدہ پانی کی تقسیم کا اہم معاہدہ ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنا پاکستان کی معیشت کے لیے خطرے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک سندھ طاس معاہدے کا بالواسطہ طور پر ضامن ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ سے انحراف کیا تو ہمیں اس پر عالمی بنک کی مدد مل سکتی ہے۔ سندھ طاس معاہدہ سے متعلق بھارتی دھمکیوں پر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو بریف کر رہے ہیں۔ امید ہے عالمی برادری اس معاملے پر پاکستان کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان بھارتی مداخلت اور کل بھوشن کے نیٹ ورک سے متعلق ڈوزئر اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کو پیش کیے ہیں۔