lahore (92 News) - میو اسپتال میں کینسر کے مریضوں کو معیاد ختم ہونے والے ایکسپائرانجیکشن لگانے کی تحقیقات میں اسپتال کے 4 ملازمین غفلت کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
چار ملازمین کے خلاف پی ای ڈی اے (پنجاب ایمپلائز ایفیشینسی، ڈسپلن، اینڈ اکاونٹیبلٹی) ایکٹ کے تحت انکوائری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
مشتبہ افراد میں ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر، ایک نرس اور دو ڈسپنسر شامل ہیں، جو کینسر کے مریضوں کو ایکسپائر انجیکشن کے معاملے میں ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: منکی پاکس وائرس پاکستان میں پنجے گاڑنے لگا
انکوائری رپورٹ کے مطابق ان ملازمین نے انجکشن وارڈ میں پہنچانے میں غفلت برتی جس کی وجہ سے بعض مریضوں کو اوور ڈوز کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں ملازمین کی لاپرواہی کے سنگین نتائج پر مزید روشنی ڈالی گئی کیونکہ زیادہ مقدار میں کینسر کے علاج حاصل کرنے والے مریضوں کی صحت اور حفاظت کو خطرہ لاحق تھا۔
چاروں ملازمین کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں جن میں انہیں الزامات کے حوالے سے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ای ای ڈی اے ایکٹ کے تحت انکوائری ان کے جوابات کی بنیاد پر مزید تادیبی اقدامات کا تعین کرے گی۔