اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر پر از خود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی بینچ آج دوپہر 2 بجے سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ نہ دیئے جانے پر ازخودنوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے اپنی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا، بینچ آج دوپہر 2 بجے ازخود نوٹس کی سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس کی طرف سے تشکیل دیئے گئے بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن،، جسٹس منیب اختر، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحیی آفریدی شامل ہیں، جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس علی مظہر اور جسٹس اطہرمن اللہ بھی لارجر بنچ کا حصہ ہوں گے۔
بینچ میں سماعت کے دوران تین سوالوں کا جائزہ لے گا، جس میں پہلا سوال ہے کہ اسمبلی تحیل ہونے پر الیکشن کی تاریخ دینا کس کی ذمہ داری ہے؟ دوسرا سوال ہے کہ انتخابات کی تاریخ دینے کا آئینی اختیار کب اور کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے؟ جبکہ تیسرا اور آخری سوال ہے کہ وفاق اور صوبوں کے عام انتخابات کے حوالےسے ذمہ داری کیا ہے؟۔
جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے 16فروری کو معاملہ ازخود نوٹس کیلئے چیف جسٹس کو بھجوایا تھا۔ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس رجسٹرار کی جانب سے موصول ہونے والے نوٹ پر لیا۔
سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق پنجاب اسمبلی 14 اور خیبر پختونخوا اسمبلی 17 جنوری کو تحلیل ہوئی، آرٹیکل 224 ٹو کے تحت انتخابات اسمبلی کی تحلیل سے 90 روز میں ہونا ہوتے ہیں، انتخابات کی تاریخ کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ بار، خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکرز کی درخواستیں بھی آئی ہیں۔