Tuesday, April 16, 2024

سپریم کورٹ نے نیب رضاکارانہ رقم واپسی ازخودنوٹس کیس نمٹا دیا

سپریم کورٹ نے نیب رضاکارانہ رقم واپسی ازخودنوٹس کیس نمٹا دیا
March 8, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ نے نیب رضاکارانہ رقم واپسی ازخودنوٹس کیس نمٹا دیا۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ سرکاری ملازم پیسے دے کر کلین چٹ لیتا تھا پھر وہی کرتا تھا، قانون میں جو سقم تھا وہ دور کردیا گیا، یہ ترمیم تو اچھی ترمیم ہے۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نیب رضاکارانہ رقم واپسی کے حوالے سے ازخودنوٹس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 2022 میں نیب کے سیکشن 25 اے کو بھی اب جرم تصور کیا جائے گا۔ جو سزا پلی بار گین میں تھی وہی اب رضاکارانہ واپسی میں بھی ہے۔ رقم کی رضاکارانہ واپسی کے بعد سرکاری عہدہ پر 10 سال کیلئے پابندی ہو گی۔

پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ موجودہ کیس کو نیب ترامیم کے بعد سنا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ازخود نوٹس کا مقصد پورا ہو چکا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سرکاری ملازم پیسے دے کر کلین چٹ لیتا تھا پھر وہی کرتا تھا، قانون میں جو سقم تھا وہ دور کردیا گیا، یہ ترمیم تو اچھی ترمیم ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کیس کے ساتھ منسلک کئے گئے کیسز کو علیحدہ سنا جائے گا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ستمبر 2016 میں نیب رضاکارانہ رقم واپسی کے حوالے سے قانون پر از خود نوٹس لیا تھا۔