Friday, April 26, 2024

سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست نمٹا دی

سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست نمٹا دی
May 26, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی سے متعلق کیس نمٹا دیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم طلب کر کے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب ہم آپکو سب سے پہلے سننا چاہیں گے جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ سب سے پہلے کل کا عدالتی حکمنامہ پڑھوں گا ۔ پی ٹی آئی کے وکلا نے یقین دھانی کرائی کہ مارچ پر امن ہو گا۔ جیسے ہی عدالت کا حکم آیا ۔ عمران خان نے کارکنان کو ڈی چوک پہنچے کا حکم دیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہوسکتا ہے کہ احتجاج کی جگہ سے متعلق پیغام درست نہ پہنچا ہو ۔ حقائق عدالت کے سامنے لائیں ۔ فی الحال کسی کو الزام نہ دیں ۔ استفسار کیا کہ عدالتی حکمنامے کا کیا نیتجہ نکلا ۔ اٹارنی جنرل نے بتایا احتجاج کے لیے سری نگر ہائی وے کا گراؤنڈ دینے کا فیصلہ ہوا ۔ کل اکتیس پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔ فائر بیرگیڈ اور بکتر بند گاڑیوں کو آگ لگائی گئی ۔ عوام کو بغیر قیادت نکلنے کی کال دی گئی ۔ عمران خان نے دھرنے کی بجائے  چھ دن کی ڈیڈ لائن دی لیکن کارکنوں کو واپس جانے کا نہیں کہا ۔ کروڑوں کی املاک کو نقصان پہنچا ۔ کارروائی نہ ہوئی تو کل سارے یقین دھانی پر عمل نہیں کرینگے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کل عام لوگ نکلے ۔ کسی پر الزام لگانے کے لیے کارروائی نہیں کر رہے ۔ علم میں آیا ہے شیلنگ ہوئی لوگ زخمی بھی ہوئے ۔ اٹارنی جنرل نے کہا حکومت کو کل رات فوج طلب کرنا پڑی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کے تمام جلسے پر امن تھے توقع ہے کہ پی ٹی آئی کو ذمہ داری کا احساس ہو گا ۔ آنسو گیس سے بچنے کے لیے آگ لگائی گئی ۔ کارکنان کو قیادت روک سکتی تھی جو موجود ہی نہیں تھی ۔ جو کچھ کل ہوا ختم ہو چکا۔ اٹارنی جنرل صاحب حکومت قانون کے مطابق اپنا کام کرائے۔ عمران خان نے ڈی چوک سے کچھ دور تقریر کی ۔ سیاسی کشیدگی سے ملک کا نقصان ہورہا ہے ۔ فی الحال یہ کیس نمٹا رہے ہیں ۔

 چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہے۔ مداخلت کرنا مناسب نہیں ۔ مناسب سمجھا تو مقدمہ دوبارہ بحال بھی ہو سکتا ہے۔ کوشش کرینگے کہ عدالتی فیصلہ مسقبل میں مثال بنے گا ۔