Friday, March 29, 2024

سپریم کورٹ نے اعظم سواتی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف قتل کیسز کا نوٹس لے لیا

سپریم کورٹ نے اعظم سواتی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف قتل کیسز کا نوٹس لے لیا
November 7, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ نے اعظم سواتی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف قتل کیسز کا نوٹس لے لیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دئیے کہ عدالت خود تحقیقات نہیں کر سکتی، پہلے مواد آجائے پھر معاونت میں آسانی ہوگی۔

سینیٹر اعظم سواتی چیف جسٹس سے ملنے سپریم کورٹ پہنچ گئے، پولیس اہلکار نے بغیر اجازت اندر جانے کی اجازت نہ دی، تاہم چیف جسٹس نے خود بلالیا۔ اعظم سواتی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے مخاطب کیا اور کہا کہ آپ کا مقدمہ ہیومن رائیٹس سیل دیکھ رہا ہے۔ مبینہ ویڈیو کے معاملہ پر افسردہ ہیں تاہم آپ تو کبھی سپریم کورٹ کے ریسٹ ہاؤس میں نہیں ٹھہرے۔ جس پر اعظم سواتی نے جواب دیا کہ جی آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، میں کوئٹہ فیڈرل لاج میں ٹھہرا تھا۔

اعظم سواتی اس موقع پر آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ جو ویڈیو میرے اہلخانہ کو بھیجی گئی وہ ججز کے علاوہ کسی کو دکھا نہیں سکتا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ویڈیو کسی کو دکھانے کی ضرورت نہیں، متعلقہ اداروں کو کہیں گے ویڈیو انٹرنیٹ سے ہٹا دیں، ہمیں افسوس ہے آپ کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے۔ آپ کو علم نہیں کہ آپ کے کون کون سے دشمن ہو سکتے ہیں۔ پتہ نہیں یہ کس نے کیا ہے، آج کل سچ کو تلاش کرنا مشکل ہو چکا ہے۔ سچ جھوٹ کی کئی تہوں میں چھپا ہوتا ہے۔ معاملہ کو قانون کے مطابق ہی دیکھا جائے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ کی بھی درخواست پر کاروائی شروع کردی ہے، کینیا جانے والی کمیٹی سے رپورٹ طلب کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ خود سے تحقیقات نہیں کرسکتی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی حقوق سیل سارا معاملہ دیکھ رہا ہے، ضرورت ہوئی تو ضرور مداخلت کریں گے۔ ہر شہری کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرینگے۔ معاملہ کو مواد آنے تک میچور ہونے دیں۔