Friday, April 19, 2024

سپریم کورٹ کا عمران خان پر حملے کا مقدمہ درج کرنیکا حکم

سپریم کورٹ کا عمران خان پر حملے کا مقدمہ درج کرنیکا حکم
November 7, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) – سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کا 24 گھنٹے میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ آئی جی پنجاب پر واضح کیا کہ 24 گھنٹے میں مقدمہ درج نہ ہوا تو ازخود نوٹس لیا جائیگا۔

سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں لانگ مارچ پر حملے کا تذکرہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ 90 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا اور ابھی تک ایف آئی آر ہی درج نہیں ہوئی کتنی دیر میں مقدمہ درج ہوگا؟ جس پرآئی جی پنجاب نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ سے مشاورت ہوئی لیکن جو درخواست دی گئی اس پر مقدمہ درج کرنے میں تحفظات ہیں۔ صوبائی حکومت نے انہیں مقدمہ درج کرنے سے منع کیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایف آئی آرکے بغیر تو شواہد تبدیل ہوسکتے ہیں۔ مقدمہ درج نہ ہونے کی ٹھوس وجہ ہونی چاہیے، کرمنل جسٹس سسٹم کے تحت پولیس خود ایف آئی آر درج کرسکتی ہے۔

آئی جی پنجاب موقف اپنایا کہ ایک آپشن یہ بھی ہے کہ جاں بحق شخص کے اہلخانہ کی درخواست پر مقدمہ درج ہو جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو دستیاب آپشنز سے عدالت کا سروکار نہیں۔ واقعے کی تفتیش کریں شواہد اکٹھے کریں۔ فرانزک کرائیں، صوبائی حکومت کا مؤقف پولیس افسر سے زیادہ اہم نہیں ہو سکتا، جب تک آپ عہدے پر ہیں کوئی آپ کے کام میں مداخلت نہیں کرے گا۔ کسی نے مداخلت کی تو عدالت اس کے کام میں مداخلت کرے گی۔ قومی لیڈر کے قتل کی کوشش کی گئی، معاملے کی نزاکت کو سمجھیں، فی الحال ازخود نوٹس نہیں لے رہے لیکن 24 گھنٹے میں ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو سوموٹو لیں گے اور آئی جی صاحب آپ جواب دہ ہونگے۔

توہین عدالت کیس میں عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ عمران خان کیساتھ مختصر ملاقات ہوئی ہے، جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت مانگی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جمعرات کو تکلیف دہ مسئلہ ہوا مزید وقت دینے کی استدعا درست لگی ہے۔

عدالت نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔