Friday, May 3, 2024

سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، قمبر، شہدادکوٹ میں مستوئی نہر اور ڈرینج نالے میں شگاف

سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، قمبر، شہدادکوٹ میں مستوئی نہر اور ڈرینج نالے میں شگاف
August 27, 2022 ویب ڈیسک

قمبر (92 نیوز) – سندھ میں بارش تو تھم گئی لیکن تباہ کاری جاری ہیں، قمبر، شہدادکوٹ میں مستوئی نہر اور ڈرینج نالے کو شگاف پڑ گئے۔ دادو میں حفاظتی پشتے میں فریدآباد کے قریب 600 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔

سندھ میں بارش کے پانی اور سیلابی ریلوں سے تباہی پھیل گئی، گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے۔ سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ متاثرہ علاقوں کےشہروں سے زمینی راستے بھی منقطع ہوگئے۔

قمبر، شہداد کوٹ میں مستوئی نہر اور ڈرینج نالے کو شگاف پڑ گئے۔ پانی شہر کی قریبی آبادی سیلرا گوٹھ میں داخل ہوگیا اور کئی مکانات زیرآب آگئے۔

قمبر کے نواحی گاؤں عثمان جویو میں چارسو سے زائد مکانات گر چکے ہیں۔

ضلع دادو میں حفاظتی پشتے فلڈ پروٹیکٹو بند پر فریدآباد کے نزدیک شگاف پڑ گیا۔ ابتدائی طور پر شگاف دوسو فٹ چوڑا تھا جو اب بڑھ کر چھ سوفٹ ہوچکا ہے۔ پانی تیزی سے آبادی کی طرف جارہا ہے، لاڑکانہ، میرپور، جیکب آباد، خیرپور اور سکھر سمیت کئی اضلاع پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، پاک فوج امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔

بلوچستان سے آنے والا سیلابی ریلہ دادو کےعلاقے میھڑ، خیرپورناتھن اور جوھی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پانی کا بہاؤ قمبر ضلع کی طرف بھی ھے۔ انتظامیہ اب تک متحرک نہ ہوسکی۔

میرپورخاص میں کے دیہی علاقوں میں ہزاروں افراد شدید متاثر ہیں۔ انتظامیہ مدد کو نہ پہنچ سکیں لیکن مخیرحضرات خوراک اور ادویات لیکر پہنچ گئے۔ متاثرین کہتے ہیں انتظامیہ نے انہیں فراموش کردیا ہے۔

جیکب آباد بھی سیلابی پانی سے متاثر ہے، ڈی سی جیبک آباد کا کہنا ہے کہ جعفرآباد انتظامیہ کو سم نالے پر کٹ لگانے سے منع کیا لیکن انہوں نے سو فٹ چوڑا کٹ لگا دیا جس کی وجہ سے جیکب آباد کےعلاقے شدید متاثر ہوئے۔

مختلف اضلاع میں پاک فوج کے جوان پہنچ گئے ہیں وہ پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کررہے ہیں اور خوراک بھی فراہم کی جارہی ہے۔