Saturday, April 27, 2024

سندھ کے نئے بلدیاتی قانون اور حلقہ بندیوں کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، علامتی دھرنے کا اعلان

سندھ کے نئے بلدیاتی قانون اور حلقہ بندیوں کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، علامتی دھرنے کا اعلان
January 15, 2022 ویب ڈیسک

کراچی (92 نیوز) سندھ کے نئے بلدیاتی قانون اور حلقہ بندیوں کے خلاف اپوزیشن نے احتجاج کیا، بل واپس لینے تک پریس کلب کے سامنے علامتی دھرنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، گرینڈ ڈیموکریکٹ الائنس (جی ڈی اے) کے رہنماء اور کارکن کراچی میں فوارہ چوک پر جمع ہوئے۔

ایم کیو ایم رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا آئین کے آرٹیکل ایک سو چالیس اے کا تقاضہ ہے کہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے جائیں۔ بل واپس نہ لیا گیا تو گھیراؤ کریں گے، وزیراعلیٰ ہاؤس یہاں سے زیادہ دور نہیں۔

وفاقی وزیر علی زیدی بولے ان سے نہ کچرا اٹھتا ہے، نہ ٹرانسپورٹ چلتی ہے نہ تعلیم اور نہ ہی صحت کا نظام چلتا ہے۔ آصف علی زرداری تمہارا وقت پورا ہوچکا، ہم آرہے ہیں۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے 27 فروری کو کراچی سے گھوٹکی تک مارچ کا بھی اعلان کردیا۔

ایم کیو ایم رہنماء خواجہ اظہار نے کہا وقت کے فرعونو!، یہاں آکر دیکھو ساری زبانیں جمع ہیں، آج کا مجمع کسی کی دولت بچانے کے لیے نہیں، ہم اپنے ٹیکسوں کا حساب لینے کیلئے جمع ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کہتی ہے انہوں نے کبھی کرپشن نہیں کی، پیپلز پارٹی کی باتیں سن کر مجھے رونا آجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا ظالمانہ دور ختم ہونے والا ہے، اگر یہ کالا قانون اتنا اچھا ہے تو مُراد علی شاہ سے کہتا ہوں آپ سیہونکی ایک یوسی دکھا دیں جہاں جینے اور مرنے کی سہولت ہو۔ ہم چاہتے ہیں یوسی چیئرمین کو ہر ماہ ایک کروڑ خود بخود ملنے چاہیئں۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں ایم کیو ایم لسانیت کی بات کرتی ہے، یہاں آکر دیکھ لیں یہاں تمام زبانیں بولنے والے جمع ہیں۔ مزید کہا تمہارا جبر کا نظام نا منظور ہے۔

رہنما ایم کیو ایم عامرخان کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں جعلی اور جھوٹی اکثریت پر فیصلے کیے جارہے ہیں، ہم جیلوں میں جانے سے نہیں ڈرتے۔ آدھی زندگی جیلوں میں گزارچکے ہیں، جتنے مرضی لوگ پکڑو، آج ہم واپس نہیں جائیں گے، دھرنا دیں گے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بات سننا پڑے گی، ہم ایک ایک شاہراہ کو بند کرکے سندھ حکومت کے فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کردینگے۔

پی ٹی آئی کے رہنماء خرم شیر زمان بولے ساری اپوزیشن متحد ہونے پر آصف زرداری کی ٹانگیں کانپ رہی ہوں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ کا کالاقانون، دو نمبر وزرا اور نالائق اعلیٰ عوام کو نامنظور ہے۔

انہوں نے مزید کہا کیا سندھ حکومت صحت اور تعلیم کی سہولیات صوبے کودےرہی ہے؟، پیپلزپارٹی ہمارے درمیان نفرتیں پیدا کررہی ہے، یہ جماعت پورے ملک سے فارغ ہوچکی، سندھ سے بھی فارغ ہو جائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی رہنماء نصرت سحر نے کہا آج ہم لوگوں کو اس جگہ پر کھڑا کرنے کے لیے پیپلزپارٹی نے مجبور کیا ہے، اسمبلی کو آمروں کی طرح چلا کر کالا قانون منظور کیا گیا۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ کالا قانون ہم سب کو کمزور کردے گا اور پیپلزپارٹی ہم پر قابض آجائے گی، یہ کالا قانون ہمیں ہرگز قبول نہیں ہے۔