کراچی (92 نیوز) - سندھ میں میڑک بورڈ کے امتحانات میں پرچہ امتحانی سنٹر سے پہلے سوشل میڈیا کی زینت بن گیا۔
حیدرآباد میں آج نویں جماعت کا تیسرا پرچہ اسلامیات اور ایجوکیشن فار نان مسلم کا لیا جارہا ہے۔ دس امتحانی مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ کچھ امتحانی مراکز میں طلبہ موبائل کے ذریعے نقل کرتے بھی پائے گئے۔
نواب شاہ میں بے نظیرآباد بورڈ کا نویں کلاس کمیسٹری کا پرچہ آؤٹ ہو گیا۔ امتحان شروع ہونے سے پہلے ہی پرچہ مختلف واٹس ایپ گروپ کی زینت بن گیا۔
شکارپور میں بھی نویں جماعت کے کیمسٹری کا پرچہ مقررہ وقت سے پہلے ہی آؤٹ ہو گیا۔ بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لیےاقدامات کارگر ثابت نہیں ہو سکے۔ امتحانی مراکز میں کھلے عام نقل بھی ہوتی رہی۔
جیکب آباد میں بھی نویں جماعت کا کیمسٹری کا پرچہ طالب علموں کو امتحان شروع ہونےسے پہلے ہی مل گیا۔ دفعہ ایک سوچوالیس کے باوجود سینٹرز میں بوٹی مافیہ کا راج رہا۔ طالب علم موبائل فونز کےذریعے نقل کرکے پرچہ حل کرتے رہے۔
ڈہرکی میں بھی نویں جماعت کےطالب علم ریاضی کا پرچہ دے رہے ہیں۔ یہاں بھی پرچہ امتحانی مراکز پہنچنے سے پہلے واٹس اپ گرپوں میں آ گیا۔ فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں پر ریاضی کا حل شدہ پرچہ ایک ہزار روپے میں فروخت ہوتا رہا۔