Saturday, April 27, 2024

صدر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف کی پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد

صدر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف کی پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد
August 14, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔

اپنے الگ الگ پیغامات میں انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں ان لاتعداد قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بانیوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی متحرک قیادت میں اس وطن پاکستان کو ہمارے لیے تراشنے کے لیے دی تھیں۔

صدرِمملکت عارف علوی نے کہا کہ آج ہم نظریہ پاکستان کو برقرار رکھنے اور پاکستان کو ایک مثالی جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں نئی ریاست کے قیام پر برصغیر کے مسلمانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔ آج 75ویں یوم آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ یوم آزادی ہماری ملکی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قیام قائداعظم کی یک جہتی، غیر متزلزل عزم اور ان کی غیر متزلزل جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ 1930 میں ایک نظریے کے تصور سے پاکستان 17 سال کے قلیل عرصے میں دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک کے طور پر اُبھرا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا معرض وجود میں آنا کسی معجزے سے کم نہیں جس نے تمام پیشین گوئیوں اور اندازوں کو مات دیتے ہوئے دوستوں اور دشمنوں کو دنگ کر دیا۔

اُنہوں نے کہا کہ جہاں 75 واں یوم آزادی جوش و خروش اور خوشی کا موقع ہے وہیں یہ سوچنے اور خود احتسابی کا لمحہ بھی ہے۔ ہم نے بحیثیت قوم پچھلی ساڑھے سات دہائیوں کے دوران کئی سنگ میل عبور کیے ہیں۔ بیرونی جارحیت کو ناکام بنانے سے لے کر وفاقی آئین کو یکجا کرنے سے لے کر دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے تک دہشت گردی کی لعنت کو شکست دینے تک، ہم نے بہت طویل سفر طے کیا ہے۔

شہباز شریف نے ساتھ ہی کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم اس خواب کو پوری طرح شرمندہ تعبیر نہیں کر سکے جو ہمارے بانیوں نے دیکھا تھا۔ سماجی و اقتصادی انصاف، قانون کی حکمرانی اور مساوات کا خواب، اور ایک مساوی معاشرے کا خواب۔

انہوں نے کہا کہ قوم کے لیے اندرونی تقسیم سے زیادہ خطرناک کوئی چیز نہیں ہے۔ خلل اور انتشار، ایسی منفی قوتیں ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو نقصان پہنچاتی ہیں اور معاشروں کو ان کے قومی مقصد سے محروم کرتی ہیں۔ قائداعظم نے ایسی برائیوں کے خلاف خبردار کیا اور ہمیں "اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط" کا نعرہ بطور تریاق دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی طاقت عوام بالخصوص نوجوان ہیں۔ یہ ان کی توانائی، عزم اور جذبہ ہی ہے جو کسی بھی مشکل پر قابو پانے، کسی بھی رکاوٹ کو شکست دینے اور امید کی شمع روشن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئیے ہم پاکستان کو ایک ایسی قومی ریاست میں تبدیل کرنے کا عہد کریں جو ہمارے بانیوں کے نظریات کی عکاس ہو۔