اٹک (92 نیوز) - سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ کو اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اٹک جیل منتقلی سے قبل چودھری پرویزالہیٰ کا پمز میں میڈیکل کرایا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو لاہور میں رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو لاہورہائیکورٹ سے رہائی کا حکم ملنے کے بعد پولیس گھرچھوڑنے جا رہی تھی کہ کینال روڈ پر اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا۔
چودھری پرویزالہی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر رہائی کا حکم ملنے کے بعد کئی گھنٹے عدالت میں بیٹھے رہے۔ اس سے پہلے لاہورہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔
صدر پی ٹی آئی نے نیب کی گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی، لاہورہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق کی ڈی جی نیب کی گرفتاری کی وارننگ پر چودھری پرویز الہٰی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ گرفتارکیوں کیا گیا؟
لاہورہائیکورٹ کے تمام گیٹس پرپولیس کی نفری تعینات کی گئی، عدالتی فیصلے کے بعد چودھری پرویز الہی نے اپنے حق میں فیصلے کو دین کے لیے اپنی خدمات اور چاہنے والوں کی دعاؤں کا صلہ قرار دیا، بولے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کے کھڑے ہیں اسی لیے رہائی میں چار مہینے لگ گئے۔
عدالتی حکم کے بعد نیب حکام چودھری پرویزالہٰی کو واپس لے جانے لگے تو پولیس حکام نے بتایا کہ ایف آئی اے نے انہیں گرفتارکرنا ہے، پولیس اہلکار نیب کی گاڑی میں چڑھ گئے، نیب حکام نے دھکے مار کر اتارا، نیب حکام نے کہا کہ اب گرفتاری نہیں ہو سکتی۔