Friday, April 19, 2024

ریپ کیس، متاثرہ کمسن بچی کا بیان قابل تسلیم گواہی قرار

ریپ کیس، متاثرہ کمسن بچی کا بیان قابل تسلیم گواہی قرار
January 15, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے ریپ کیس میں متاثرہ کمسن بچی کے بیان کو قابل تسلیم گواہی قرار دے دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جنسی زیادتی سے متاثرہ 6 سالہ بچی کے بیان کی کڑیاں شواہد کیساتھ وقوعہ ثابت کرتی ہیں۔ ریپ متاثرہ کمسن بچی کے بیان کو تسلیم کرنے کے اصول پر عمل کرنے کا بہترین وقت ہے۔

جسٹس امجد رفیق نے مجرم کامران کی عمر قید کی اپیل خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے شریک ملزم برکت علی کی بریت کیخلاف اپیل بھی خارج کر دی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 6 سالہ معصوم گڑیا کو اسکول جانے کے ایک ماہ بعد درندے نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ شیطان صفت کامران نے 6 سالہ بچی کو ایف جی اسکول گوجرانوالہ کینٹ کے بیت الخلاء میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔ 6 سالہ متاثرہ بچی نے عدالت میں سارا وقوعہ بلند حوصلے اور مضبوط الفاظ میں قلمبند کروایا۔

عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ متاثرہ بچی کا بیان مدعی، شواہد کیساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ ٹرائل عدالت نے 6 سالہ متاثرہ بچی کے بیان کو تسلیم شدہ قرار دیکر درست فیصلہ کیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ مجرم کا وقوعہ کا مقدمہ تاخیر سے درج کروانے کا اعتراض ناقابل تسلیم ہے۔ متاثرہ بچی کے والدین نے مقدمہ کے نتائج پر غور و خوص کرنے کے بعد ہی بچی کا میڈیکل کروایا۔ پراسکیوشن نے بلا شک و شبہ مجرم کیخلاف اپنا کیس ثابت کیا۔

گوجرانوالہ کینٹ پولیس نے 2017ء میں کامران اور برکت علی کیخلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا۔