راولپنڈی (92 نیوز) - آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ریاست کے سوا کسی بھی ادارے، گروہ کا طاقت کا استعمال اور مسلح کارروائی ناقابل قبول ہے۔ علما نوجوانوں کی کردار سازی کیلئے کردار ادا کریں، علما کرام و مشائخ کی ملاقات میں ان کا مزید کیا کہنا تھا۔
آرمی چیف سے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علما کرام و مشائخ نے ملاقات کی، علما کرام و مشائخ نے متفقہ طور پر انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی مذمت کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے ذریعے پھیلائے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈے کے خاتمے کیلئے علما کے فتویٰ ”پیغام پاکستان“ کو سراہا اور کہا کہ گمراہ کُن پروپیگنڈے کی تشہیر، اس کے تدارک اور اندرونی اختلافات کو دور کرنا ہوگا۔ پاکستان بغیر کسی مذہبی، صوبائی، قبائلی، لسانی، نسلی، فرقہ وارانہ یا کسی اور امتیاز تمام پاکستانیوں کا ہے۔
سپہ سالار نے مزید کہا کہ ریاست کے سوا کسی بھی ادارے یا گروہ کا طاقت کا استعمال اورمسلح کارروائی ناقابل قبول ہے اور بالخصوص اقلیتوں اور کمزور طبقوں کیخلاف عدم برداشت اور انتہاپسند رویے کی کوئی جگہ نہیں۔
علما کرام و مشائخ نے ملک میں رواداری، امن کی ریاستی کوششوں اور سکیورٹی فورسز کی انتھک کوششوں کیلئے اپنی بھرپورحمایت جاری رکھنے کا عزم کیا اور کہا کہ اسلام امن اور ہم آہنگی کا مذہب ہے، بعض عناصر کی مذہب کی مسخ شدہ تشریحات صرف ان کے ذاتی مفادات کیلئے ہیں۔ بعض عناصر کی مسخ شدہ تشریحات کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے افغان سرزمین سے پیدا ہونے والی دہشت گردی پر پاکستان کے موقف اور تحفظات، حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی، پاسپورٹ کے نفاذ، انسداد اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی اور بجلی چوری کیخلاف اقدامات کی حمایت کی، فورم نے غزہ میں جاری جنگ اور نہتے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا اور انہیں انسانیت کیخلاف جرائم قرار دیا۔