Tuesday, April 16, 2024

روس نے یوکرین کا سمندر کے راستے تجارت کا راستہ بھی کاٹ دیا

روس نے یوکرین کا سمندر کے راستے تجارت کا راستہ بھی کاٹ دیا
March 28, 2022 ویب ڈیسک

ماسکو (92 نیوز) - روس نے یوکرین کا سمندر کے راستے تجارت کا راستہ بھی کاٹ دیا، دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا۔ یوکرینی انٹیلی جنس چیف کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔

روس کی یوکرین میں کارروائیاں جاری ہیں، روسی فوج نے سمندر کے راستے یوکرین کی تجارت بند کردی۔ برطانوی وزارت دفاع کے مطابق روس نے بحیرہ اسود کی ناکہ بندی کی ہوئی ہے جبکہ میزائل حملے بھی جاری ہیں۔

یوکرینی انٹیلی جنس چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ روس یوکرین کو شمالی اور جنوبی کوریا کی طرح دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے، کیریلو بوڈانوف کا کہنا ہے کہ روسی قابض علاقوں میں جلد گوریلا کارروائیاں شروع کریں گے۔

یوکرینی حکام نے ریڈکراس سے جنوبی روس میں دفتر نہ کھولنے کی اپیل کی ہے، یوکرینی حکام کے مطابق دفتر کھلنے سے روس کی راہداری کو قانونی حیثیت مل جائے گی، تاہم انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کاکہنا ہے کہ یوکرینی شہریوں کے جبری انخلا کی اطلاعات نہیں ملیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا، ترک صدر نے روسی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں جنگ بندی اور انسانی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

یوکرائن کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہےوہ یوکرین کی غیر جانبدار حیثیت اپنانے کیلئے تیار ہیں تاہم اس کیلئے ریفرنڈم کرانا ہو گا، مغربی اتحادیوں میں ہمار اساتھ دینے کی ہمت نہیں۔

ادھر امریکی صدر بائیڈن نے اپنے بیان کی تردید کردی ، بولے روس میں حکومت تبدیل کرنا امریکا کی پالیسی نہیں، امریکی سفیر جولیان اسمتھ کہتی ہیں بائیڈن کے ریمارکس کا غلط مطلب لیا گیا، امریکی وزیر خارجہ بولے بائیڈ ن کے کہنے کا مقصد تھا کہ پیوٹن کو جنگ کا اختیار نہیں ہو نا چاہئے۔