کیف (92 نیوز) - روس کے یوکرین میں شاپنگ مال پر حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی۔
یوکرین کے شاپنگ مال پر روسی میزائل حملے پر غور کیلئے سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں ویڈیولنک خطاب کے دوران یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے روس کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے اسے سلامتی کونسل سے نکالنے کا بھی مطالبہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شاپنگ مال پر حملے کی تحقیقات کیلئے ٹربیونل بنایا جائے۔
ادھر شاپنگ مال حملے میں زخمی مزید 2 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے جبکہ متعدد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف روس کا کہنا ہے کہ شاپنگ مال خالی تھا۔ اس کی فورسز نے وہاں موجود اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا تھا۔
روسی سکیورٹی فورسز نے احکامات نہ ماننے پر خیرسن کے میئر کو گرفتار کر لیا۔ روس نے شمال مغربی بندرگاہی شہر پر فروری میں ہی قبضہ کرلیا تھا جبکہ یوکرین نے روسی ایجنٹ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حکام کے مطابق اس ایجنٹ نے مارچ میں فوجی تنصیب پر حملے میں روس کی مدد کی تھی ۔
امریکا نے جی سیون اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد شروع کر دیا۔ روس سے سونے کی در آمد اور روس کے 70 اداروں اور 26 شخصیات پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ نئی پابندیوں میں روس کے دفاعی شعبے بھی شامل ہیں ۔