Sunday, May 19, 2024

روس کا جرمنی کی معیشت پر وار، گیس سپلائی کم کردی

روس کا جرمنی کی معیشت پر وار، گیس سپلائی کم کردی
July 26, 2022 ویب ڈیسک

ماسکو (92 نیوز) - روس نے جرمنی کی معیشت پر وار کرتے ہوئے گیس سپلائی کم کردی۔ 

خبر ایجنسی کے مطابق جرمنی کو گیس کی سپلائی میں 80 فیصد کمی کی گئی، روسی سرکاری کمپنی گیز پروم کا کہنا ہے جرمنی کو نارڈ اسٹریم کے ذریعے گیس کی سپلائی میں اسی فیصد کمی کی گئی ہے۔

صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس ماہ کے شروع میں مغرب کو خبردار کیا تھا کہ پابندیوں سے عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں زبردست اضافے کا خطرہ ہے۔

روسی توانائی کے بڑے ادارے گیز پروم نے، ایک صنعت کے نگراں ادارے کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے، کہا کہ نارڈ اسٹریم 1 پائپ لائن کے ذریعے جرمنی کو گیس کا بہاؤ بدھ سے 33 ملین کیوبک میٹر یومیہ تک گر جائے گا۔

یہ موجودہ بہاؤ کا نصف ہے، جو پہلے سے ہی عام صلاحیت کا صرف 40 فیصد ہے۔ جنگ سے پہلے یورپ اپنی گیس کا تقریباً 40% اور تیل کا 30% روس سے درآمد کرتا تھا۔

کریملن کا کہنا ہے کہ گیس میں خلل مینٹیننس کے مسائل اور مغربی پابندیوں کا نتیجہ ہے جبکہ یورپی یونین نے روس پر توانائی کی بلیک میلنگ کا الزام لگایا ہے۔

دوسری جانب جرمن حکام  کا کہنا ہے تازہ ترین کمی کی کوئی تکنیکی وجہ نہیں دیکھی گئی۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ ہفتے کے آخر میں یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا پر روسی میزائل حملے کے باوجود، جمعہ کو طے پانے والے معاہدے کے تحت یوکرین کے پہلے بحری جہاز دنوں میں روانہ ہو سکتے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا کہ کریملن یورپ کے خلاف ’گیس کی کھلی جنگ‘ چھیڑ رہا ہے۔

یورپ میں سیاست دانوں نے بارہا کہا ہے کہ روس اس موسم سرما میں گیس بند کر سکتا ہے، یہ ایک ایسا قدم ہے جو جرمنی کو کساد بازاری کی طرف لے جائے گا اور پہلے ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے متاثر صارفین کو نقصان پہنچے گا۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ وہ یورپ کو گیس کی سپلائی مکمل طور پر روکنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔