Sunday, September 8, 2024

روس اور نیٹو حکام میں مذاکرات ناکام ہو گئے۔ یوکرائن میں جنگ کے بادل گہرے ہو گئے

روس اور نیٹو حکام میں مذاکرات ناکام ہو گئے۔ یوکرائن میں جنگ کے بادل گہرے ہو گئے
January 18, 2022 ویب ڈیسک

ماسکو (92 نیوز) روس اور نیٹو حکام میں مذاکرات ناکام ہو گئے۔ یوکرائن میں جنگ کے بادل گہرے ہو گئے۔

برطانیہ نے ٹینک اور فوجی یوکرائن بھیج دئیے۔ برطانوی ڈیفنس سیکرٹری نے خبردار کیا ہے کہ روس کے ساتھ یوکرائن میں خونی جنگ ہو سکتی ہے۔ اگر روس کو یوکرائن پر حملہ کرنے سے نہ روکا گیا تو لیٹویا، لیتھوانیا اور ایسٹونیا پر بھی روس قبضہ کر سکتا ہے۔

روس نے یوکرائن سے سفارتی عملے کو واپس بلانا شروع کر دیا۔ کیو میں اپنا سفارتخانہ بھی خالی کر دیا۔ روس نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پولینڈ کی سرحد پرنصب اسکندر بلاسٹک میزائل کسی صورت نہیں ہٹائیں گے۔

روسی وزیر خارجہ یہ کہہ چکے ہیں کہ روس کا صبر جواب دے رہا ہے۔ نیٹو اور امریکا ہمارے تحفظات دور کریں ورنہ دیر ہو جائے گی۔

یوکرائن کے کمانڈر ان چیف نے خبردار کیا ہے کہ انکے پاس اینٹی ٹینک ہتھیار بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ سابق وزیراعظم سویڈن کارل بلٹ کا کہنا ہے کہ پیوٹن یوکرائن، بیلا روس اور پولینڈ کو روس کا دوبارہ حصہ بنانے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ امریکی سینیٹرز نے  یوکرائن کو ہتھیار فراہم کرنے کے لئے بائیڈن انتظامیہ پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ روس پر مغرب کی جانب سے اقتصادی پابندیاں یورپ کے لئے زیادہ نقصان دہ ہونگی۔ روس مغرب مخالف بلاک کو گیس اور تیل کی فراہمی شروع کر سکتا ہے۔