Wednesday, April 24, 2024

قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل دوم 2022 منظور

قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل دوم 2022 منظور
August 3, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کا بل دوم 2022 منظور کر لیا گیا۔

سپیکر راجہ پرویزاشرف کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں نیب کا دوسرا ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ مسلم لیگ ن کی رکن زہرہ ودود فاطمی نے دونوں ترامیم واپس لے لیں۔ حکومت نے بورڈ اینڈ ٹرسٹیز کو بھی استشنیٰ دینے کی ترمیم کی حمایت کی۔

منظور ہونے والے بل کے مطابق نیب 5 سو ملین روپے سے کم کے کرپشن کیسز کی تحقیقات نہیں کر سکے گا۔ احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر کا اختیار بھی واپس لے لیا گیا۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں 3 سالہ توسیع کی جا سکے گی۔

بل کے مطابق نیب قانون کے سیکشن 16 میں بھی ترمیم کر دی گئی۔ کسی بھی ملزم کے خلاف اسی علاقے کی احتساب عدالت میں مقدمہ چلایا جا سکے گا جہاں جرم کا ارتکاب کیا گیا ہو۔ سیکشن 19 ای میں بھی ترمیم کر دی گئی۔ نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا۔ ملزمان کے خلاف تحقیقات کے لیے دیگر کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لی جا سکے گی۔ سیکشن 31B میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ چیئرمین نیب فرد جرم عائد ہونے سے قبل احتساب عدالت میں دائر ریفرنس ختم کرنے کی تجویزدے سکے گا۔