لاہور (92 نیوز) - پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کے بعد لاہورمیں شہریوں نے میٹرو سروسز کا رخ کر لیا۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اوربڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث شہری گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا استعمال ترک کر کے میٹرو سروسز سے استفادہ کرنے لگے۔
لاہور میں گاڑیوں اورموٹرسائیکل استعمال کرنے والے شہریوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں میٹرو سروسز کے مسافروں میں 80 ہزار سے زائد کا اضافہ ہوا۔ مسافروں کی تعداد ساڑھے 3 لاکھ سے 4 لاکھ 34 ہزار تک پہنچ گئی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں، مہنگائی میں اضافے پر شہریوں نے گاڑیوں اور بائیکس کا استعمال کم کردیا۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میٹرو سروسز پر سفر کرنے والوں کی تعداد میں 80 ہزارسے زیادہ اضافہ ہوگیا۔ ایک ماہ کے دوران میٹرو سروسز کے مسافروں کی تعداد ساڑھے 3 لاکھ سے 4 لاکھ 34 ہزار تک پہنچ گئی۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین پر روزانہ سفر کرنے والوں کی تعداد 94 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ 18 ہزار ہوگئی۔ میٹرو بس پر روزانہ کے مسافر ایک لاکھ 32 ہزار سے ایک لاکھ 44 ہزار ہوگئے۔ اسپیڈوبس سروس پر روزانہ ایک لاکھ 72 ہزار افراد سفر کر رہے ہیں، ایک ماہ پہلے یہ تعداد ایک لاکھ 40 ہزار تھی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگے کرائے افورڈ نہیں کرسکتے، مزید آسانیاں پیدا کی جائیں۔
اورنج لائن کا یکطرفہ کرایہ 40 روپے میٹرو بس کا 30 روپے اور سپیڈو کا کرایہ 20 روپے چارج کیا جا رہا ہے۔