Thursday, May 2, 2024

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، چھوٹے تاجروں سے 10 فیصد تک فکسڈ ٹیکس وصول کیا جائیگا

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، چھوٹے تاجروں سے 10 فیصد تک فکسڈ ٹیکس وصول کیا جائیگا
June 10, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - وفاقی بجٹ میں کئی نئے ٹیکس عائد کردیئے گئے ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، چھوٹے تاجروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے 3 سے10 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس وصول کیا جائے گا، 1600 سی سی سے اوپر کی گاڑیاں اور موبائل فون بھی مہنگے ہوں گے۔

وفاقی بجٹ میں عوام پر کئی نئے ٹیکس عائد کردئیے گئے، فائلرز پر پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس ایک فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کردیا گیا۔ نان فائلرز کیلئے پراپرٹی پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 5 فیصد کردی گئی۔ ہر شہری کیلئے ایک ذاتی گھر ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا تاہم ڈھائی کروڑ روپے کے ایک سے زائد پلاٹ پر مارکیٹ ویلیو کے مطابق ایک فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا۔ اڑھائی کروڑ سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی کے کرایہ پر بھی ایک فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

سالانہ 30 کروڑ یا زائد آمدن پر 2 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پاکستان سے باہر کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ استعمال کرنے یا کارڈ کے ذریعے رقم بیرون ملک بھیجنے پر فائلرز پر ایک فیصد اور نان فائلرز پر 2 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا۔

چھوٹے تاجروں پر 3 سے 10 ہزار تک فکسڈ ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے، جو بجلی کے بلوں کے ذریعے وصول کیا جائے گا۔ ایف بی آر چھوٹے تاجروں سے مزید ٹیکس طلب نہیں کرے گا۔

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس دوبارہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ مالی سال میں پٹرولیم مصنوعات پر30 روپے فی لٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

1600 سی سی سے زائد پاور کی گاڑی پر بھی ٹیکس عائد ہوگا، درآمدی موبائل فون پر بھی لیوی ٹیکس عائد کردیا گیا۔

وفاقی بجٹ میں زراعت کیلئے کئی مراعات کا اعلان کیا گیا ہے، زرعی مشینری اور بیچوں کی درآمد پر ٹیکس ختم کیا جارہا ہے، فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے 21 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

وفاقی بجٹ میں کسانوں کیلئے بڑا ریلیف دیا گیا ہے، زرعی مشینری، ٹریکٹر، گندم، چاول، بیجوں کی درآمد پر ٹیکس زیرو کردیا گیا۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر میں کہا زرعی مشینری، اس سے منسلک اشیا، گرین ہاؤس فارمنگ، پراسیسنگ، پودوں کو بچانے کے آلات، ڈرپ اریگیشن، فراہمی آب سمیت ہر طرح کے زرعی آلات کو ٹیکس سے استثنٰی دیا جا رہا ہے۔

خوردنی تیل کی مقامی پیداوار بڑھانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں، کینولا اور سورج مکھی کے بیجوں پر سترہ فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ٹیکس صفر کرکے اتنا بڑا قدم اٹھایا گیا ہے تاکہ ہماری زراعت اور کسان ترقی کرے، فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے 21ارب روپے رکھے جارہے ہیں۔