Sunday, September 8, 2024

پٹرول ڈیزل پر سبسڈی حکومت کے گلے کی ہڈی بن گئی

پٹرول ڈیزل پر سبسڈی حکومت کے گلے کی ہڈی بن گئی
April 5, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - پٹرول ڈیزل پر سبسڈی حکومت کے گلے کی ہڈی بن گئی۔ مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفائنریوں کو 129 ارب کی ادائیگی رک گئی۔

ذرائع کے مطابق آئل مارکٹنگ کمپنیوں کو سبسڈی ادا نہ کی گئی تو عالمی مارکیٹ سے خریداری متاثر ہو سکتی ہے۔ مارکٹنگ اور ریفائنری کمپنیوں کو سبسڈی کی ادائیگی نہ ہوئی تو بحران مزید طول پکڑے گا۔ 129 ارب 60 لاکھ روپے کی ادائیگیاں محکماتی ریڈ ٹیپ کا شکار ہو چکیں۔ طے شدہ شیڈول کے مطابق پٹرول پر 24 روپے 7 پیسے فی لٹر سبسڈی ادا ہونا تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے ہائی سپیڈ ڈیزل پر 41 روپے 43 پیسے فی ڈیزل اور لائٹ سپیڈ ڈیزل پر 30 روپے سبسڈی دینا تھی۔ مٹی کے تیل پر 32 روپے 82 پیسے فی لٹر سبسڈی ادا ہونا تھی۔ ایف بی آر اور اوگرا کے درمیان فیصلہ سازی کا تعطل بحران کو مزید طول دے رہا ہے۔ ادائیگوں میں تاخیر کے باعث متعلقہ کمپنیاں کے بقایا جات بڑھنے لگے 129 ارب 60 لاکھ روپے کی مزید ادائیگیوں کے لیئے رقم ایف بی آر اور اوگرا کی کلیئرنس کے بعد ہو گی۔ دونوں اداروں نے متعلقہ کمپنیوں سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت خرید، مقدار اور واجب الادا ٹیکسوں کا ریکارڈ حاصل کر لیا۔ آڈیٹر جنرل کو یہ ریکارڈ تصدیق کے لیئے پیش کردیا گیا ہے۔ ادائیگیاں کب ہوں گی، معاملہ واضح نہیں۔