Friday, April 19, 2024

پورٹ قاسم پر 6 لاکھ ٹن آئل سیڈز اور سویا بین کے جہاز کلیئرنس کے منتظر

پورٹ قاسم پر 6 لاکھ ٹن آئل سیڈز اور سویا بین کے جہاز کلیئرنس کے منتظر
November 21, 2022 ویب ڈیسک

کراچی (92 نیوز) - چھ لاکھ ٹن آئل سیڈز اور سویا بین کے جہاز کئی روز سے بندرگاہ پرلنگرانداز ہیں مگران کی کلیئرنس نہ ہو سکی، جس سے ملک بھر میں فیڈملز اور خوردنی تیل بنانے والی کمپنیوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔

حکومتی پالیسی سازوں کی عدم توجہ سے ملک میں ایک اور بحران سر اٹھانے لگا۔ بیرون ملک سے درآمد کیے گئے آئل سیڈز اور سویابین کے جہاز کئی روز سے پورٹ قاسم بندرگاہ پر لنگرانداز ہیں مگران کی کلیئرنس نہ ہوسکی، جہازوں میں 6 لاکھ ٹن آئل سیڈز اور سویابین موجود ہے۔

آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی کے سرپرست اعلیٰ شہزاد احمد کا کہنا ہے کہ بندرگاہ پر کھڑے جہازوں کی فوری کلیئرنس نہ ہوئی تو آئل سیڈز اور سویابین کے خراب ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے کہا پولٹری کی صنعت میں شدید بحران کا خدشہ ہے۔

سرپرست اعلیٰ آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن چودھری اشرف کا کہنا ہے کہ سویابین کے بحران کی وجہ سے پولٹری فیڈ بنانے والوں کا کام ٹھپ ہوچکا ہے، جس سے مرغی کی پیداوار کے ساتھ ڈیری مصنوعات کی قلت کا بھی خدشہ ہے۔

چیئرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن پولٹری ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مرغی کا گوشت عام آدمی کی انرجی کی ضروریات پوری کرنے میں بنیادی کردارادا کرتا ہے، اس لیے پولٹری کی صنعت کو بحران سے بچانے کے لیے فوری طورپر آئل سیڈز اور سویابین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔