lahore (92 News) - پاکستان میں پولیو وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے ہر حکومت وقت کی جانب سے پولیو مہم پر خاصی توجہ دی جاتی ہے لیکن تشویشناک بات یہ ہے کہ پولیو ابھی بھی پاکستانی سوسائٹی میں موجود ہے۔
حکام نے مثبت ماحولیاتی نمونوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے، انسداد پولیو پروگرام کے سربراہ خضراقبال کا کہنا ہے کہ اب سے مائیکرو پلان میں کوتاہی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، پولیو ٹیموں، افسران کی تربیت میں بہت بہتری کی گنجائش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پولیو وائرس کا 18 واں کیس سامنے آگیا
پنجاب انسداد پولیو پروگرام میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں خضر اقبال نے کہا کہ لاہور، راولپنڈی، چکوال میں سخت محنت کی ضرورت ہے۔
خضر اقبال بولے کہ راولپنڈی کے ماحولیاتی نمونوں میں مسلسل وائرس گردش کررہا ہے، مائیکرو پلان میں کوتاہی کی وجہ سے پولیو ٹیمیں بچوں کو مس کر رہی ہیں۔
انسداد پولیو پروگرام سربراہ کو بریفنگ دی گئی کہ پولیو مائیکرو پلان پر ابھی سے کام شروع کردیا گیا ہے، خضر اقبال نے کہا کہ پولیو مائیکرو پلان میں کوتاہی پر نوکری سے فارغ کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مونکی پاکس کا چھٹا کیس سامنے آگیا
انہوں نے سوال کیا کہ بچوں کو قطرے پلانے کی شرح میں بہتری کیسے لائی گئی؟ راولپنڈی کے پاس پولیو مہم کو بہتر بنانے کے لئے کیا پلان ہے؟
انہوں نے کہا کہ پولیو ٹیموں، افسران کی تربیت میں بہت بہتری کی گنجائش ہے، پیر کے روز چیف ایگزیکٹو افسران کا اجلاس دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے۔