لاہور (92 نیوز) - پنجاب حکومت نے گنے کی امدادی قیمت تین سو روپے فی من مقرر کر دی۔
شوگر ملیں بھی 25 نومبر سے کرشنگ شروع کرنے کی پابند ہوں گی۔ وزیراعلی چودھری پرویزالہیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب کابینہ نے فیصلوں کی منظوری دیدی۔ پولیس میں3 ہزار خالی اسامیوں پر بھرتی اور قائداعظم بزنس پارک کے کنٹریکٹ کے ازسرنو جائزہ لینے کی اصولی منظوری دیدی گئی۔
سیاست کی لڑائی میں ملکی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچنے لگی۔ شوگر انڈسٹری اس کی تازہ مثال ہے جو حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہے۔
شوگر انڈسٹری نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ اس کے پاس 10 لاکھ ٹن اضافی شوگرموجود ہے جسے برآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔ اضافی شوگر کی برآمد سے جہاں ملک کو ایک ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہو گا وہیں گنےکی فوری کرشنگ کا آغاز بھی ممکن ہو گا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ گنے کی کرشنگ تاخیر سے ہونے سے کاشتکار کا نقصان ہو گا۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چینی ایکسپورٹ کرنے کے مطالبے پر فوری ایکشن لینے کے بجائے وفاقی حکومت گومگو کا شکار ہے اور محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے میں ہی لگی ہے۔
دوسری طرف پنجاب حکومت نے گنے کی 300 روپے فی من امدادی قیمت مقررکر دی ہے اور شوگرملز کا ہدایت کی ہے کہ وہ 25 نومبرتک کرشنگ کا آغاز کریں۔