Thursday, April 18, 2024

پنجاب اور سندھ میں یوریا کھاد کا بحران برقرار، کسانوں کا دھرنا

پنجاب اور سندھ میں یوریا کھاد کا بحران برقرار، کسانوں کا دھرنا
January 15, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) پنجاب اور سندھ میں یوریا کھاد کا بحران برقرار ہے، صادق آباد اور گھوٹگی میں کسانوں نے دھرنا دیدیا۔

پنجاب کے مختلف شہروں میں کھاد کا بحران شدت اختیار کرگیا جس کی وجہ سے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کی طرف سے طے کردہ نرخ پر کسانوں کو کھاد ملنا مشکل ہے۔

ضلع منڈی بہاؤالدین ضلع بھر میں کھاد نایاب ہونے سے کسانوں خوار ہورہے ہیں، ڈپٹی کمشنر محمد شاہد کی ہدایت پر اسٹنٹ کمشنر ملکوال عثمان غنی نے بڑے پیمانے پرٹریلرزمیں لوڈ کی گئی کھاد قبضے میں لے لی۔ یہ کھاد سرکاری ریٹ پر فروخت کروادی گئی اورمقامی ڈیلر کو بھاری جرمانہ بھی کردیا گیا۔

شاہ کوٹ میں بھی کھاد کا بحران شدت اختیار کر گیا، کھاد کے حصول کے لئے کاشتکاروں کی لمبی لائینیں لگ گئیں۔ گوجرانوالہ میں کھاد ڈیلرز نے دکائیں ہی بند کردیں، صرف من پسندافراد کو بلیک میں کھاد دی جارہی ہے۔

قصور میں کھاد نہ ملنے پرکسان پریشان ہیں اورکہتے ہیں کھاد نہ ملی توفصلوں پرمنفی اثرات پڑیں گے۔ پتوکی میں بھی کھاد نہ ملنے پر کسانوں کوپریشانی کا سامنا ہے۔ عارف والا میں بھی کسانوں کو کھاد نہیں مل رہی۔

ادھر دوسری جانب سندھ میں کسان یوریا کھاد کے حصول کے لئے رُل گئے کہیں دھکے کھا رہے ہیں تو کہیں لاٹھی کھا رہے ہیں لیکن سرکاری نرخ پر کھاد نہیں مل رہی جبکہ بلیک میں کھاد مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے۔

گھوٹکی میں کھاد کی قلت کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں پر پولیس ٹوٹ پڑی۔ کاشتکاروں نے میرپورماتھیلو میں قومی شاہراہ پر دھرنا دیا تھا۔ پولیس نے کسانوں پر لاٹھیاں برسائیں اور کئی کسانوں کو تو حراست میں بھی لے لیا۔

خیرپور ہو یا میرپور سب جگہ کسان کھاد کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ کہتے ہیں کھاد نہ نہ ملی تو گندم کی پیدوار نہیں ہوسکے گی۔ یہ بھی بتایا کہ بلیک مارکیٹ میں کھاد کی بوری مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہے۔ سرکاری قیمت 1768 ہےجبکہ بلیک مافیا 3 ہزارروپے سے زائد میں فروخت کررہا ہے۔