Thursday, May 2, 2024

پنجاب انتخابات نظرِثانی خارج ہوسکتی ہے، چاہتے ہیں قانونی نکات سُن کر فیصلہ کریں، چیف جسٹس

پنجاب انتخابات نظرِثانی خارج ہوسکتی ہے، چاہتے ہیں قانونی نکات سُن کر فیصلہ کریں، چیف جسٹس
May 24, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - پنجاب انتخابات نظر ثانی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے اہم ریمارکس میں کہا عدالت دو منٹ میں فیصلہ کر سکتی ہے کہ نظر ثانی خارج کی جاتی ہے۔ قانونی نکات سن کر فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پنجاب انتخابات نظر ثانی درخواست کی سماعت کی۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے کہا کہ کل عدالت نے کہا تھا الیکشن کمیشن کے اٹھائے گئے نکات پہلے کیوں نہیں اٹھائے تھے۔ دوسرا نقطہ تھا وفاقی حکومت پہلے چار تین کے چکر میں پڑی رہی۔ ایک صوبے میں انتخابات ہوں تو قومی اسمبلی کا الیکشن متاثر ہونے کا نقطہ اٹھایا گیا تھا۔ اپنے جواب میں تین چار کے فیصلہ ہونے کا ذکر بھی کیا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ حکومت کی نہیں، اللہ کی رضا کے لیے بہت سی قربانیاں دے کر یہاں بیٹھے ہیں۔ آپ اپنے ساتھیوں سے کہیں کہ ہمارے دروازے پر ایسی باتیں نہ کریں۔ ایوان میں گفتگو بھی سخت نہ کیا کریں۔ کہا گیا عمران خان کو عدالت نے مرسڈیز دی تھی۔ میں تو مرسڈیز استعمال ہی نہیں کرتا۔ پولیس نے عمران خان کی مرسڈیز کا بندوبست کیا تھا۔ اس بات کو پتہ نہیں کیا سے کیا بنا دیا گیا۔ اٹارنی جنرل صاحب!  ہم نے آپ کو خوش آمدید کہا، گڈ ٹو سی یو کہا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے کہا کہ عدالت ہمیشہ آئین کی تشریح زندہ دستاویز کے طور پر کرتی ہے۔ انصاف کا حتمی ادارہ سپریم کورٹ ہے۔ اس لیے دائرہ کار محدود نہیں کیا جا سکتا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 150 سال کی عدالتی نظیریں غیر مؤثر ہوگئی ہیں۔ 150 سالہ عدالتی نظیروں کے مطابق نظر ثانی اور اپیل کے دائرہ کار میں فرق ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت توقع کرتی ہے کہ ایسے دلائل قانون کے حوالے بھی دیئے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا سکیورٹی اور فنڈز دے دیں انتخابات کروا دیں گے۔ اب ان تمام نکات کی کیا قانونی حیثیت ہے؟ 9 رکنی بنچ نے اپنے حکم میں اہم سوالات اٹھائے تھے۔ سیاسی جماعتوں کے مفادات کہیں اور جڑے ہوئے تھے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے صدر کو وہ صورتحال نہیں بتائی جو عدالت کو اب بتا رہے ہیں۔ صدر کو صرف تاریخ دینے کا لکھا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے صدر کو ایک دن انتخابات کی ایڈوائس کیوں نہیں دی؟ الیکشن کمیشن نے صدر کو نہ سکیورٹی کا بتایا نہ فنڈز کا۔ زمینی حالات کا ذکر کیے بغیر کہا جا رہا ہے 218/3 کے تحت مزید اختیارات دئیے جائیں۔ آئین اختیار دیتا ہے تو استعمال کرنے سے پہلے آنکھیں اور ذہن بھی کھلا رکھیں۔

چیف جسٹس عمرعطا بندیال اہم ریمارکس میں کہا عدالت دو منٹ میں فیصلہ کر سکتی ہے کہ نظر ثانی خارج کی جاتی ہے۔ قانونی نکات سن کر فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ آسانی سے کہہ سکتے ہیں آپ نے سواری مس کر دی۔ ماضی کو حکومت کےخلاف استعمال نہیں کرینگے۔ ایک سو چوراسی تھری کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے۔ احساس ہوا ہے کہ اس سے غلطیاں بھی ہو سکتی ہیں۔

سپریم کورٹ نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔