Friday, May 17, 2024

پنجاب انتخابات، الیکشن کمیشن کی نظرِثانی درخواست پر تحریک انصاف نے جواب جمع کرادیا

پنجاب انتخابات، الیکشن کمیشن کی نظرِثانی درخواست پر تحریک انصاف نے جواب جمع کرادیا
May 23, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - پنجاب انتخابات پر الیکشن کمیشن کی نظرِثانی درخواست پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔

پنجاب الیکشن نظرِثانی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی نظرثانی اپیل مسترد کرنے کی استدعا بھی کردی۔

جواب میں کہا گیا نظرثانی اپیل میں الیکشن کمیشن نے نئے نکات اٹھائے ہیں، جواب نظرثانی اپیل میں نئے نکات نہیں اٹھائے جا سکتے۔ عدالت نے 90 روز میں انتخابات کے لئے ڈیڈ لائن مقرر کی، صدر مملکت نے انتخابات کے لئے 30 اپریل کی تاریخ دی۔ الیکشن کمیشن نے 30 اپریل کی تاریخ کو تبدیل کردیا، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر 30 اپریل کی تاخیر کو کور کیا۔

جواب میں یہ کہا گیا کہ 90 روز میں الیکشن آئینی تقاضہ ہے، آرٹیکل 218 کی روشنی میں آرٹیکل 224 کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ آئین اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار دیتا ہے، آئین میں نہیں لکھا تمام انتخابات ایک ساتھ ہونگے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا نظرثانی درخواست کا دائرہ اختیار آئینی مقدمات میں محدود نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار بڑھایا جاسکتا ہے لیکن کم نہیں کیا جاسکتا۔ نظرثانی کیس میں سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار دیوانی اور فوجداری مقدمات میں محدود ہوتا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے بنیادی حقوق کیلئے عدالت سے رجوع کرنا سول نوعیت کا کیس ہوتا ہے۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا آرٹیکل 184(3) کے تحت کارروائی سول نوعیت کی نہیں ہوتی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا آرٹیکل 184(3) کا ایک حصہ عوامی مفاد دوسرا بنیادی حقوق کا ہے۔

جسٹس منیب اختر نے اعتراض اٹھایا کہ اگر انتخابات کا مقدمہ ہائیکورٹ سے ہوکر اتا تو کیا سول کیس نہ ہوتا؟ وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا ہائیکورٹ کا آئینی اختیار سپریم کورٹ سے زیادہ ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا آپ نے اچھے نکات اٹھائے، ان پر عدالتی حوالہ جات اطمینان بخش نہیں ہیں۔

سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن نظرِثانی درخواست پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔