Sunday, April 28, 2024

وزیراعظم کی دستاویزات پارلیمنٹ میں بیان کے برعکس ہیں : عدالت

وزیراعظم کی دستاویزات پارلیمنٹ میں بیان کے برعکس ہیں : عدالت
November 15, 2016
اسلام آباد (92نیوز) وزیراعظم کے بچوں کے وکیل نے قطر کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ جمع کرائی گئی دستاویزات وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں بیان کے برعکس ہیں۔ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کے موقف اور آپ کے دلائل میں فرق ہے۔ تفصیلات کے مطابق جب پاناما کا ہنگامہ شروع ہوا تو وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں پرجوش خطاب کرتے ہوئے لندن کے فلیٹوں کی کہانی سنائی تھی لیکن اب سپریم کورٹ میں جو دستاویزات جمع کرائی گئیں ان میں اور وزیراعظم کے بیان میں کھلا تضاد سامنے آ گیا ہے۔ پانامالیکس کیس کی سماعت کے دوران اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ قطر کے سربراہ کی دستاویز عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ لندن کے فلیٹس قطر کے رئیل اسٹیٹ بزنس کے منافع سے خریدے گئے۔ دونوں خاندانوں کے تعلقات کی بنا پر یہ فلیٹس شریف خاندان کے زیراستعمال تھے جس کا وہ کرایہ دیتے رہے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اکرم شیخ سے پوچھاکہ کیا آپ کو اس دستاویز کی حساسیت کا پتا ہے۔ جو دستاویز آپ نے دی ہے وہ وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں بیان کے برعکس ہیں۔ وزیر اعظم کے عوامی موقف میں اور آپ کے بیان میں فرق ہے۔ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں کہا تھا جو بچاکھچا سرمایہ تھا اس سے دبئی میں مل لگائی۔ دبئی والی مل فروخت کرکے عزیزیہ میں مل لگائی گئی۔ پہلے موقف آیا کہ جدہ اسٹیل مل بیچ کر لندن جائیدادیں خریدی گئیں۔ اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ آپ کے پاس اس کے علاوہ بتانے کو کچھ نہیں جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ وہ وزیراعظم کے نہیں ان کے بچوں کے وکیل ہیں۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اکرم شیخ نے کہا کہ اہم دستاویز جمع کرا دی گئیں۔ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی سماعت جمعرات 17 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حسن اور حسین نواز کو دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔